اسلام آباد (سچ نیوز )معروف صحافی عمر چیمہ نے کہا کہ سنسر شپ کا سب سے پہلا ٹارگٹ قائد اعظم محمد علی جنا ح بنے تھے ۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر صحافی منیر احمد نے کہا قائد دنیا سے گئے تو وزیر اعظم لیاقت علی خاں تک بدل گئے،انہوں نے فاطمہ جناح کو بھائی کی برسی پر ریڈیو پر قوم سے براہ راست خطاب کی اجازت نہ دی اور کہا پہلے تقریر بھیجیں،مادر ملت نے تقریر نہ کرنا تو قبول کیا مگر سنسرشپ قبول نہ کی۔لیاقت علی کو ڈر تھا فاطمہ انکے خلاف بات نہ کر دیں۔
قائد دنیا سے گئے تو وزیر اعظم لیاقت علی خاں تک بدل گئے۔
انہوں نے فاطمہ جناح کو بھائی کی برسی پر ریڈیو پر قوم سے براہ راست خطاب کی اجازت نہ دی اور کہا پہلے تقریر بھیجیں۔
مادر ملت نے تقریر نہ کرنا تو قبول کیا مگر سنسرشپ قبول نہ کی۔
لیاقت علی کو ڈر تھا فاطمہ انکے خلاف بات نہ کر دیں— Munir Ahmed (@munirahmedap) August 15, 2018
اس پر جواب دیتے ہوئے قائد اعظم نے کہا سنسر شپ کا پہلا ٹارگٹ قائد اعظم کی ایک تقریر تھی جس بارے اسوقت کے پرنسپل انفارمیشن آفیسر کرنل مجید ملک نے ڈان کے ایڈیٹر کو فون کیا کہ تقریر میں شہریوں کے حقوق اور مذہبی آزادی بارے کی گئی باتیں شائع نہ کی جائیں تاہم ایڈیٹر نے شائع کر دیں (ضمیر نیازی کی کتاب سے اقتباس)۔واضح رہے کہ آج کل بہت سے صحافی میڈ یا پر سنسر شپ کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں ۔
سنسر شپ کا پہلا ٹارگٹ قائد اعظم کی ایک تقریر تھی جس بارے اسوقت کے پرنسپل انفارمیشن آفیسر کرنل مجید ملک نے ڈان کے ایڈیٹر کو فون کیا کہ تقریر میں شہریوں کے حقوق اور مذہبی آزادی بارے کی گئی باتیں شائع نہ کی جائیں تاہم ایڈیٹر نے شائع کر دیں (ضمیر نیازی کی کتاب سے اقتباس) https://t.co/RNlfwJdjE6
— Umar Cheema (@UmarCheema1) August 15, 2018