تہران (سچ نیوز )سعودی عرب کی سب سے بڑی آئل کمپنی آرامکو کی دو آئل فیلڈز پر گزشتہ روز ڈرون حملے ہوئے جس کے نتیجے میں تیل کی پیداوار نصف رہ گئی ہے تاہم ان حملوں کا الزام امریکہ نے ایران پر عائد کیا ہے جس کے بعد اب ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پہلا بیان جاری کر دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ” مائیک پومپیو نے دباﺅ ڈالنے کی پالیسی میں ناکامی پر اپنی سمت تبدیل کر لی ہے ، امریکہ اور اس کے اتحادی یمن میں پھنس کر رہ گئے ہیں کیونکہ امریکہ کا خیال تھا کہ ہتھیاروں کی برتری اسے فوجی فتح دلا ئے گی ۔“ ان کا کہناتھا کہ ” ایران پر الزام تراشی سے تباہی ختم نہیں ہو گی ، جنگ کے خاتمے اور مذاکرات کیلئے ایران کی 15 اپریل کی تجویز کو قبول کیا جائے ۔“
یاد رہے کہ سعودی عرب کی یومیہ تیل کی پیدوار 98 لاکھ ٹن تھی جو کہ حملوں کے بعد نصف پر آ گئی ہے ، سعودی عرب کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ۔ امریکی سیکری آف سٹیٹ مائیک پومپیو نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس حملے میں ایران براہ راست ملوث ہے ، یمن سے ڈرون کے آنے کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ سعودی حملوں کی ذمہ داری حوثی باغیوں نے قبول کی تھی جسے امریکہ کی جانب سے مسترد کر دیا گیاہے ۔