لاہور (سچ نیوز) محکمہ تعلیم لاہور کے سکولوں کے سربراہ نان سیلری بجٹ کی مد میں کروڑوں کے فنڈز کھاگئے ، جعلی ایس ایم سی کمیٹیاں تشکیل دیکر بے دریغ لوٹ مار ، سکولوں میں رجسٹر اخراجات پر جعلی رسیدوں کی بھر مار کردی ، سکول کاسربراہ محض چندسو روپے کے عو ض سالانہ لاکھوں کا آڈٹ کروانے لگا ، صوبائی دارالحکومت کے متعلقہ ڈپٹی ڈی اوز اور ڈی اوز سکولوں کے کر پٹ سر براہوں کے پشتی بان بن کر باقاعدہ حصہ وصول کرنے لگے ۔ اکثر پرائمری اور مڈل سکولوں میں نااہل افراد بطور ہیڈ ماسٹر لوٹ مار کیلئے تعینات کردیئے گئے ہیں ۔
سرکاری سکولوںکے درد دل رکھنے والے اساتذہ کرام نے ڈیلی پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیاہے کہ لاہور کے چاروں ٹاﺅنز میں واقع اکثرسرکاری سکولوں کے سربراہاں نے لوٹ مار کی انتہاءکردی ہے ، جب سے سکولوں کی نا ن سیلری بجٹ کی مد میں سالانہ لاکھوں کی فنڈر کا اجراءشروع ہواہے ان لوگوں نے جعلی ایس ایم سی کمیٹیاں تشکیل دی رکھی ہیں جن میں اکثر سکولوں کے اساتذہ شامل ہیں جو ان ہیڈ ماسٹر صاحبان سے اپنا باقاعدہ حصہ وصول کرکے ایس ایم ایس رجسٹر پر دستخط کردیتے ہیں جبکہ حقیقی طور پر ان سکولوں میں ایس ایم سی کمیٹیوں کا سرے سے کوئی وجود ہی نہیں ہے بلکہ سارا عمل کاغذی کارروائی کے طور پر کیا جاتاہے اور خیالی ایس ایم سی کمیٹیوں کے اجلاس بلائے جاتے ہیں۔
ان سکول سربراہوںنے رجسٹر اخراجات میں جعلی رسیدوں کی بھر مار کررکھی ہے اور سالانہ آڈٹ کے موقع پر محکمہ آڈٹ کے ملازمین کو محض چند سو روپے دیکرفی سکول لاکھوں کا آڈٹ کروا لیا جاتا ہے اور یو ں حکومت کی جانب سے سکولوں اور طلبہ کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے جاری کیا جانے والا نان سیلری بجٹ کی مد میں بھاری فنڈز کی خورد برد کرلی جاتی ہے ۔ استاتذہ نے بتایا کہ پچھلے سال شاہدرہ ٹاﺅن کے سکولوں کا آڈٹ 2000روپے فی سکول دیکر کروایا گیا ہے جبکہ اس سال فیس میں اضافہ کردیا جائیگا ۔ ان سکولوں کے سربراہوں کو مبینہ طور پر متعلقہ ڈپٹی ڈی اوز اور ڈی اوز کی آشیر باد بھی حاصل ہے جن کو نان سیلری بجٹ سے باقاعدہ حصہ دیا جاتاہے ۔ لاہور کے اکثر سکولوں میں سفارشی اور کرپٹ افراد کو ہیڈ ماسٹر تعینات کیا گیا ہے جن کی دلچسپی طلبہ کی تعلیم اور فلاح وبہبود کی بجائے محض اپنا پیٹ بھر نے کی حد تک ہے ۔
پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت کے وجود میں آنے کے بعد ان کرپٹ افراد کو اب اپنی جان کے لالے پڑچکے ہیں اور اپنا ریکارڈ درست کرنے کیلئے ہاتھ پاﺅں مار رہے ہیں ، پرانا ریکارڈ ختم کرکے نیا ریکارڈ تشکیل دیئے جانے کی اطلاعات بھی ہیں۔