سجادہ نشین درگاہ نقیب الاولیاء صوفی محمد نقیب الرحمن شاہ نقیبی روحانی و تبلیغی دورہ کراچی و اندرون سندھ کے حوالے سے ۲۱ اپریل بروز اتوار کوجناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ پہنچے جہاں سینکڑوں مریدین عقیدت مندوں نے فضاء میں ذکر الہی بلند کرتے ہوئے اپنے روحانی پیشواء کا استقبال کیا۔ اسکے بعد سجادہ نشین آستانہ عالیہ حسنیہ نقیبہ کراچی میں تشریف فرما ہوئے اور محفل سماع کی صدارت کی۔ محفل سماع کے اختتام پر مریدین اور عقیدت مندوں سے خطاب کرتے ہوئے آپ نے فرمایا۔
صوفیاءکرام نے ہمیشہ دین اسلام کی اصل تعلیمات کی تبلیغ کی۔ امن، بھائی چارہ،رواداری اور عدل وانصاف اسلام کی اصل تعلیمات ہیں اور صوفیاء کرام نے روزاول سے ان تعلیمات کی تبلیغ و تلقین کی۔ صوفیاء کرام نے ہمیشہ اپنے عمل کے ذریعے دین اسلام کی تبلیغ کی۔
امت مسلمہ اور پاکستان کے موجودہ حالات کے بارے میں انھوں نے فرمایا۔
آج کے دور میں تمام مسلم و غیر مسلم لوگوں کے پاس بے پنا دینی و دنیاوی علم اور علم تک رسائی موجود ہے۔ جس چیزکی آج امت کو سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ بہتر تربیت اور ادب ہے۔ اسلامی تعیلمات کی روشنی میں تعلیم و تربیت اور ادب کی بدولت ہم اپنا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں، لہذا سب پر لازم ہے کہ وہ اپنی اور اپنی اولاد کی تربیت کریں۔ خودبھی دوسروں کا ادب کریں اور اپنے چھوٹوں کو بھی دوسروں کا ادب کرنا سکھائیں۔
نوجوانوں سےمخطاب ہوتے ہوئے انھوں نے فرمایا۔
نوجوان اس امت کا اصل سرمایہ ہے۔نوجوان محنت اور لگن سے تعلیم حاصل کریں اور کوئی نہ کوئی ہنر ضرور سیکھیں اور محنت اور لگن سے کسی بھی فیلڈ میں قابل بنیں تاکہ آئنیدہ اپنے ملک اور قوم کی خدمت کر سکیں۔ مادیت پسندی کے اس دور میں نوجوانوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ دین اسلام اور اسلام کی تعلیمات کو مضبوطی سے پکڑیں۔ بے راہ روی اور لادینیت سے بچیں اور اس کا سب سےآسان طریقہ درگاہوں اور خانقاہوں سے وابستہ ہونا ہے۔
محفل سماع کے اختتام پر انھوں نے کل عالم اسلام اور پاکستان کے لیے خصوصی دعا کی۔ ملک پاکستان، اور افواج پاکستان کو درپیش مسائل میں کامیابی کے لیے خصوصی دعا کی۔
اگلے روز سجادہ نشین نے آستانہ عالیہ فیضان نقیب ایف سی ایریا کراچی میں محفل سماع بسلسلہ عرس خواجہ غریب نواز رحمتہ اللہ علیہ کی صدارت کی۔ جسکے بعد سجادہ نشین صوفی محمد نقیب الرحمن شاہ نقیبی تبلیغی دورہ اندرون سندھ کے لیے حیدرآباد روانہ ہوئے۔ سجادہ نشین حیدر آباد کے بعد سکھر، ماتلی،دادو، ٹنڈوجام، گھوٹکی، رحیم یار خان اور ملتان سے ہوتے ہوئے لاہور اور درگاہ نقیب الاولیاء ضلع قصور پہنچیں گے۔
آپ معروف صوفی بزرگ فقیر صوفی محمد نقیب اللہ شاہ کے روحانی جانشین اور درگاہ نقیب الاولیاءکے سجادہ نشین ہیں۔