نئی دلی ( سچ نیوز ) بالی ووڈ اداکارہ دپیکا پڈکون کی جانب سے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبہ سے اظہار یکجہتی کیا تو انتہا پسند ہندوﺅں نے ان کے خلاف سوشل میڈیا پر ’بائیکاٹ‘ مہم شروع کردی۔منگل کے روز رات کو 7 بج کر 45 منٹ پر دپیکا پڈکون جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں ہونے والے احتجاجی دھرنے میں شریک ہوئیں اور 10 منٹ تک وہاں رہنے کے بعد واپس چلی گئیں۔ انہوں نے نہ تو کوئی بیان دیا اور نہ ہی نعرے بازی کی بلکہ خاموشی سے کھڑی رہیں۔دپیکا پڈکون جے این یو کے ان طلبہ سے اظہار یکجہتی کرنے آئی تھیں جن کو اتوار اور پیر کی درمیانی شب ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے طلبہ ونگ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بنے تھے۔ اتوار کی شب اے بی وی پی کے طلبہ نے یونیورسٹی میں اساتذہ اور طلبہ پر لاٹھیوں اور لوہے کی راڈوں سے حملہ کیا تھا۔بالی ووڈ اداکارہ طلبہ کے احتجاج میں شریک ہوئیں تو انتہا پسند ہندوﺅں نے ان کے خلاف بائیکاٹ مہم شروع کردی ۔ سوشل میڈیا پر انتہا پسند ذہنیت کے لوگ یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ دپیکا کی آنے والی فلم ’چھپاک‘ کا بائیکاٹ کیا جائے۔ خیال رہے کہ فلم چھپاک میں دپیکا پڈکون اس لکشمی کا کردار ادا کر رہی ہیں جس پر تیزاب پھینک دیا گیا تھا، فلم میں تیزاب گردی سے متاثر ہونے والی کئی لڑکیوں کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ٹوئٹر پر انڈیا سے شروع ہونے والا ’ بائیکاٹ چھپاک‘ کا ہیش ٹیگ انڈیا میں دوسرے اور عالمی سطح پر پانچویں نمبر پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔
مودی کے بھکتوں نے دپیکا پڈکون کے خلاف مہم شروع کی تو انڈیا کے صاحب عقل افراد نے اس کے مقابلے میں ’ آئی سپورٹ دپیکا‘ کے نام سے ٹرینڈ بنایا جو نہ صرف انڈیا میں پہلے نمبر پر آگیا بلکہ ورلڈ وائڈ بھی چوتھے نمبر پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔