اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکومتی اتحاد کی فوری فل کورٹ بینچ بنانے کی درخواست پر قرار دیا ہے کہ فل کورٹ بنانے کے لیے مزید قانونی وضاحت کی ضرورت ہے، یہ بہت سنجیدہ اور پیچیدہ معاملات میں بنایا جاتا ہے، یہ معاملہ پیچیدہ نہیں ہے۔
ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے کیس میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کی جانب سے فوری فل کورٹ کی تشکیل کے حوالے سے محفوظ فیصلہ ساڑھے پانچ بجے کے بعد سنایا گیا۔ عدالت نے حکومتی اتحاد کی فوری فل کورٹ بینچ بنانے کی درخواست پر قرار دیا کہ موجودہ تین رکنی بینچ ہی کیس کی سماعت کرے گا۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیے کہ فل کورٹ کیلئے مزید قانونی وضاحت کی ضرورت ہے، فل کورٹ بنانے کے معاملے پر فیصلہ آج ہوگا یا نہیں ، اس حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتا ۔ دلائل سن کر فیصلہ کریں گے کہ فل کورٹ بنانا ہے یا نہیں۔ سپریم کورٹ نے وکلا کو میرٹ پر مزید دلائل دینے کی ہدایت کی۔ عدالت نے چوہدری شجاعت اور پیپلز پارٹی کے کیس میں فریق بننے کی درخواست منطور کرلی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ چوہدری شجاعت اور پیپلز پارٹی کے وکیل میرٹ پر دلائل دیں۔