اسلام آباد: (سچ نیوز) وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر اور ان کی اہلیہ کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر بچوں نے معزز مہمانوں کو گلدستے پیش کیے۔
ترک صدر نے نور خان ائیربیس پر اپنے استقبال کیلئے موجود وفاقی وزرا اور اعلیٰ عسکری حکام سے بھی فرداً فرداً مصافحہ کیا۔ بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے اپنی روایتی مہمان نوازی کا ایک مرتبہ پھر مظاہرہ کرتے ہوئے خود گاڑی ڈرائیو کی۔
وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر ترک صدر رجب طیب اردوان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ پاک فوج کے چاق وچوبند دستے نے معزز مہمان کو سلامی دی۔ اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔
بعد ازاں وزیراعظم نے ترک صدر کا وفاقی کابینہ اراکین، مشیروں اور معاونین خصوصی سے تعارف کرایا۔ طیب اردوان نے تمام شخصیات سے مصافحہ کیا۔ اس موقع پر وزیر دفاع پرویز خٹک، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر اور معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سمیت دیگر افراد موجود تھے۔
صدر طیب اردوان کے ساتھ ترک کابینہ ارکان، سینئر حکام اور کارپوریشنز کے سربراہان پر مشتمل وفد بھی دورہ پاکستان پر آیا ہے۔ ترک صدر کے دورے کے دوران اہم معاہدوں اور مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط بھی کیے جائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے۔
ترک صدر طیب اردوان پاکستانی ہم منصب سے ملاقات جبکہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔ اس کے علاوہ طیب اردوان اور عمران خان پاک ترک بزنس اینڈ انوسٹمنٹ فورم سے خطاب کریں گے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان باہمی اعتماد اور تعاون پر مبنی گہرے تعلقات ہیں۔ ترکی کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سائپرس کے معاملے پر پاکستان ترکی کے ساتھ کھڑا ہے۔ پاکستان ترکی کیساتھ سٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا اور وسیع کرنے میں کردار ادا کرے گا۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ترکی اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر زور دیتے ہیں۔ پاکستان اور ترکی اسلامو فوبیا سے نمٹنے اور اسلامی یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ عزم رکھتے ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے ترک ہم منصب طیب اردوان کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔
ترک صدر رجب طیب اُردوگان کل دن 11 بجے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ ترک صدر کے خطاب کے لیے تمام تر انتظامات مکمل ہو چکے ہیں۔ مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لیے مہمانوں اور میڈیا کے نمائندوں کو خصوصی دعوت نامے جاری کیے گے ہیں۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں چاورں صوبائی وزرائے اعلیٰ، گورنرز، صدر، وزیراعظم اور سپیکر آزاد کشمیر کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
اجلاس میں غیر ملکی سفیر، مسلح افواج کے سربراہان کو بھی خصوصی دعوت نامے جاری کیے گئے ہیں۔ مشترکہ اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان، چیف الیکشن کمشنر اور گورنر سٹیٹ کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔