جکارتہ (سچ نیوز) انڈونیشیا میں ناجائز تعلقات رکھنے کے جرم میں ایک مذہبی عالم اور ایک شادی شدہ خاتون کو کوڑے مارے گئے ہیں۔بین الاقوامی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق انڈونیشیا میں ’ناجائز تعلقات‘ کے خلاف قوانین تیار کرنے والے ادارے آچے علما کونسل سے منسلک 46 سالہ عالم مخلص بن محمد کو ایک شادی شدہ خاتون سے جنسی تعلقات استوار کرنے پر انہی کے ادارے کے قانون کے تحت 28 کوڑے مارے گئے جب کہ خاتون کو 23 کوڑے مارے گئے۔جنسی تعلقات رکھنے کے عمل کو عبرت کا نشانہ بنانے اور جرم کی حوصلہ شکنی کے لیے دونوں کو 2005 میں نافذ ہونے والے شرعی قوانین کے تحت آچے میں سینکڑوں شہریوں کی موجودگی میں سرعام کوڑے مارے گئے۔مخلص بن محمد کو انتہائی جرم کا مرتکب ہونے پر کونسل سے برطرف کردیا گیا ہے۔فیصلے پر عمل درآمد کے لیے مقامی علاقوں میں پائی جانے والی رتن نامی لچکدار لکڑی سے تیار کی گئی چھڑی کو کوڑے مارنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ کوڑے سرعام ایک بلند جگہ پر کھڑے ہوکر مارا جاتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ عبرت پکڑ واضح رہے کہ انڈونیشیا کے انتہائی قدامت پسند خطے آچے میں سخت اسلامی قوانین نافذ ہیں، یہاں 2014 میں مزید سخت قوانین نافذ کیے گئے ہیں جس کے تحت ہم جنس پرستی پر 83، 83 کوڑے مارنے کی سزا تجویز کی گئی ہے جب کہ غیر ازدواجی تعلقات استوار رکھنے اور جوا کھیلنے کی سزا بھی سرعام کوڑے مارنا ہے۔