ماسکو (سچ نیوز )روس میں اپنے والد کو قتل کرنے والی تین بہنوں کے خلاف آئندہ دو ماہ میں مقدمہ ختم ہونے کے امکانات ہیں۔تینوں بہنوں کے وکیل ایلیکس پارشین کہتے ہیں کہ پراسیکیوٹر نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ ان بہنوں نے ذاتی دفاع میں ضروری اقدامات کیے جس کے دوران ان کا باپ وفات پا گیا۔ان کا مذید کہنا تھا ’میرا خیال ہے اس کے بعد لڑکیوں کے خلاف مقدمہ ختم ہو جائے گا۔ اس میں زیادہ سے زیادہ ایک یا دو ماہ لگیں گے۔‘بی بی سی اردو کے مطابق وکیل کا کہنا تھا ’یہ بہنیں الگ الگ جگہوں پر رہتی ہیں اور انہیں ایک دوسرے سے یا میڈیا سے بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ انہیں گھومنے پھرنے کی آزادی ہے، تاہم اس کیس سے منسلک کسی بھی فرد سے وہ رابطہ نہیں کر سکتیں۔‘وکیل کے مطابق ’اب یہ مقدمہ مزید تحقیقات کے لیے ماہرین کے پاس جائے گا جو امکان ہے کہ پہلے سے سامنے آنے والے نتائج کی ہی تصدیق کریں گے اس کے بعد ہمیں امید ہے کہ تفتیش کار ان لڑکیوں کے خلاف مجرمانہ دفعات ختم کر دیں گے۔‘
وکیل ایلیکس پارشین نے خبر رساں ادارے تاس کو بتایا کہ چیف پراسیکیوٹر کی جانب سے کیے جانےو الے اس فیصلے سے ان بہنوں کے خلاف مجرمانہ دفعات کے تحت کارروائی ِختم ہو جائے گی.جولائی 2018 میں ان نوجوان لڑکیوں نے اس وقت اپنے باپ کو چاقووں کے وار کر کے ہلاک کر دیا تھا جب وہ سو رہا تھا۔خیال کیا جاتا ہے کہ ان کا باپ انہیں مارتا، پیٹا اور جنسی طور پر استحصال کرتا تھا۔ اس لیے روسی عوام ان لڑکیوں کی رہائی چاہتی ہے۔
ساڑھے تین لاکھ لوگوں نے ان لڑکیوں کی حمایت میں ایک پٹیشن سائن کی اور ان کے مقدمے نے ملک میں گھریلو تشدد کے حوالے سے نیا قانون بنوایا جو اس سال سے نافذ العمل ہے۔