واشنگٹن (سچ نیوز) ایران کی جانب سے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کے اعلان کے بعد امریکہ انتہائی محتاط ہوگیا، کینیڈا سے واپس آنے والے 60 ایرانی نژاد امریکی شہریوں کو روک لیا گیا، یہ شہری اپنے کاروباری دوروں کے سلسلے میں کینیڈا گئے تھے جنہیں ریاست واشنگٹن اور کینیڈا کے بارڈر پر کئی گھنٹے تک روک کر رکھا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ کی ہوم لینڈ سکیورٹی نے ویک اینڈ کے موقع پر کینیڈا سے امریکہ واپس آنے والے ایرانی نژاد امریکی شہریوں کو پیس آرچ بارڈر پر روک لیا گیا ۔ سکیورٹی حکام نے ان شہریوں سے کئی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی ۔ کاروباری یا تفریحی سلسلے میں کینیڈا سے واپس آنے والے ایرانی نژاد امریکی شہریوں سے ان کے سیاسی نظریات کے بارے میں سوالات کیے گئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کینیڈا سے آنے والے کچھ شہریوں کو چند گھنٹوں بعد چھوڑ دیا گیا جبکہ بعض لوگوں کو امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔امریکن اسلامک ریلیشنز کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مسیح فولادی کا کہنا ہے کہ بعض لوگوں سے 10 گھنٹے سے بھی زائد وقت تک پوچھ گچھ کی گئی، یہ لوگ کینیڈا میں ایک ایرانی گلوکار کے کنسرٹ میں شرکت کے بعد واپس آرہے تھے، انہیں امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں کہا گیا کہ وہ بعد میں آئیں۔