پیرس(سچ نیوز) مغرب و یورپی ممالک میں جہاں دیگر خواتین بکنی پہنے نیم برہنہ ہو کر پولز اور پبلک باتھ میں نہاتی ہیں وہیں مسلمان خواتین نے بکنی کا متبادل ’برکنی‘ (Burkini)نکال لیا۔ یہ بھی پیراکی کا لباس ہے تاہم یہ پورے جسم پر ہوتا ہے۔ اب فرانس میں بکنی پہن کر نہانے والی خواتین اور ان کے حامی مردوں نے برکنی پہن کر نہانے والی مسلمان خواتین کو نئی دھمکی دینی شروع کر دی ہے۔ ٹیلیگراف کے مطابق ان لوگوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر مسلمان خواتین یہ پورے کپڑے پہن کر پولز اور پبلک باتھ رومز میں نہاتی رہیں تو ہم ان جگہوں پر مکمل برہنہ ہو کر نہانا شروع کر دیں گے۔رپورٹ کے مطابق مسلمان خواتین کے پورے کپڑے پہن کر نہانے پر فرانس کے اکثر علاقوںمیں اعتراض اور احتجاج کیا جاتا ہے لیکن گرینوبل نامی شہر میں یہ معاملہ حد سے آگے بڑھ چکا ہے جہاں اکثر سوئمنگ پولز اور پبلک باتھ رومز میں غیرمسلم، مسلمان خواتین کے ساتھ تلخ کلامی کرتے اور انہیں اپنے جیسا لباس پہن کر نہانے یا پھر وہاں سے نکل جانے کو کہتے رہتے ہیں۔اس صورتحال کے پیش نظر ’سٹیزنز الائنس آف گرینوبل‘ نامی مسلمان خواتین کے گروپ کی 15خواتین برکنی پہن کر مختلف پولز پر جا رہی ہیں۔ 17مئی کو وہ ایک پول میں گئیں جہاں وہ برکنی پہن کر نہاتی رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مذہبی آزادی کے دفاع میں ایسا کر رہی ہیں۔ انہیں یہ کام کرنے پر 35یورو(تقریباً ساڑھے 6ہزار روپے) فی کس جرمانہ بھی کیا گیا۔ ان خواتین کا کہنا ہے کہ ”ہمیں کیسا لباس پہننا چاہیے، یہ ہمارا انتخاب ہو گا، کوئی ہمیں مجبور نہیں کر سکتا کہ فلاں لباس پہنو اور فلاں نہ پہنو۔“