نئی دہلی (سچ نیوز)بھارت میں انڈین آرمی کے4فوجیوں نے 4سال تک آرمی ہسپتال میں ملازمت کر نے والی خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے،زیادتی کے دوران خاتون کی ویڈیو بھی بنائی گئی جس کی وجہ سے خاتون کو چار سال تک بلیک میل کر تے رہے ،پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ خاتون نے پولیس کو دی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ اس نے2014 میں ملٹری ہسپتال جوائن کیا تھا اوروہاں درجہ چہارم کی ملازمہ کے طور پر اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہی ہے،ہسپتال انتظامیہ نے میری ڈیوٹی نائٹ شفٹ میں لگائی تھی، اسی دوران ایک جوان نے فیملی وارڈ کے باتھ روم میں پہلی دفعہ اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی جس کی شکایت میں نے اپنے سنیئرنرسنگ اسسٹینٹ اور ایک دوسرےافسر کو میسج کے ذریعے کی،اس بات پر ایکشن لینے کی بجائے وہ بھی مجھے سے جسمانی تعلق بنا نے کے لیے بلیک میل کرنے لگے،بات نہ ماننے کی صورت میں میرے میسج کو عام کرنے کی دھمکی دی جس پر ان دونوں نے دیگر دو کے ساتھ مل کر 4سال تک مجھ جنسی زیادتی کانشانہ بنایا اور میرے ساتھ زیادتی کے دوران ویڈیو بھی بناتے رہے،اس دوران میں نے اس بارے میں کئی بار اعلٰی افسران کو بھی بتایا لیکن میری بات پر کسی نے دھیان نہیں دیااور نہ ہی انتظامیہ نے مجھ نائٹ شفٹ سے نہیں ہٹایا،آخر کار ایک این جی او نے ہسپتال کا دورہ کیا جن کو میں نے اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کے بارے میں بتایاجن کی مدد سے میں ان مجھ تھانے تک رسائی ہوئی۔پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔