اسلام آباد (سچ نیوز) سینئر تجزیہ کار اور صحافی طلعت حسین نے کہاہے کہ امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری اعلامیے کا آخری پیرا گراف پڑھ لیا جائے تو پتہ چل جائے گا کہ امریکہ کی جانب سے کیا کہا گیاہے ۔
جیونیوز کے پروگرام ”آپس کی بات“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری اعلامیے کا آخری پیرا گراف پڑھ لیا جائے تو پتہ چل جائے گا کہ امریکہ کی جانب سے کیا کہا گیاہے ؟اس کی تشریح کی ضرورت ہے ،امریکہ کا مطالبہ ہے کہ ڈومور کیا جائے لیکن ہم کہتے ہیں ہم یہ نہیں کر سکتے ،امریکہ کا ارادہ یہ ہے کہ پاکستان وہ نہیں کررہاہے جس کی وہ توقع کررہے تھے اور اگر امریکہ کی نظر سے دیکھا جائے تو یہ ڈومور ہے ۔ امریکہ کے مطالبات اپنی جگہ پر موجود ہیں جس کو آپ مطالبہ کہہ لیں یا یہ کہہ لیں کہ ہم یہ نہیں کر سکتے ، امریکہ کا مطالبہ موجود ہے اور امریکی وزیر خارجہ نے ڈو مور کودوہرایاہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قربانیاں اپنی جگہ موجود ہیں لیکن اب ڈومور کی ڈیمانڈ یہ نہیں ہے کہ آپ نے دہشت گردی کو ختم نہیں کیا ۔ اب یہ مطالبہ ہے کہ طالبان پر دباؤ ڈالا جائے تا کہ وہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور افغانستان میں امن قائم ہو ، ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہمارا طالبان پر اثر نہیں ہے لیکن ہم طالبان کو مجبور نہیں کر سکتے جس پر امریکہ کہتاہے کہ پاکستان طالبان پر اپنا اثر و رسوخ بہتر طریقے سے استعمال نہیں کررہا ۔