اسلام آباد (سچ نیوز )تجزیہ کار سلیم صافی نے کہاہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل میں مختلف پریشرگروپس اور پارٹیوں کے نمائندے ہوتے ہیں اور حکومت بھی اس کی سفارشات پر کوئی توجہ نہیں دیتی اوردوسری طرف اسلامی نظریاتی کونسل بھی غیر ضروری ایشو میں الجھتی ہے ۔جیونیوز کے پروگرام م”رپورٹ کارڈ“میں گفتگو کرتے ہوئے سلیم صافی نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل میں مختلف پریشرگروپس اور پارٹیوں کے نمائندے ہوتے ہیں اور حکومت بھی اس کی سفارشات پر کوئی توجہ نہیں دیتی ،دوسری طرف اسلامی نظریاتی کونسل بھی غیر ضروری ایشو میں الجھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کسی سالوں سے ضروری ایشوز سے اسلامی نظریاتی کونسل پہلو تہی کرتی رہی ہے ۔ جب بھی کسی مذہبی طبقے کے ناراض ہونے کاخدشہ ہوتا تو اس معاملے میں اسلامی نظریاتی کونسل دلچسپی نہیں لیتی ۔
سلیم صافی کا کہنا تھاکہ کیا نیب کے بارے میں اسلامی نظریاتی کونسل کو آج یا د آیاہے ، نیب نے جو ملک کا بیڑا غرق کرنا تھا کرلیا اور اسلامی نظریاتی کو نسل کو کئی سال بعد آج یاد آیا ہے ، اس وقت اسلامی نظریاتی کونسل انگلی کٹا کر شہیدوں میں نام پیدا کررہی ہے ، صرف فواد چودھری نہیں بلکہ اوربھی ملک کے بہت سے سنجیدہ طبقات اسلامی نظریاتی کونسل سے مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فواد چودھری سے اپنا کام نہیں ہوتا بلکہ وہ دوسروں کے کاموں میں ٹانگ اڑاتے ہیں جوفوادچودھری نے ابھی بات کی ہے ، یہ بات ہم سالوں سے کررہے ہیں ، فواد چودھری نے ہماری بات کرکے شہیدوں میں نام کیاہے۔