اسد عمر نے اپنے بھائی محمد زبیرکو پنشن دینے کی سمری منظور کرنے سے انکار کر دیا مگر کیوں؟ ایسی وجہ بھی سامنے آ گئی کہ ہر پاکستانی ان کی تعریف کرنے پر مجبور ہو گیا

اسد عمر نے اپنے بھائی محمد زبیرکو پنشن دینے کی سمری منظور کرنے سے انکار کر دیا مگر کیوں؟ ایسی وجہ بھی سامنے آ گئی کہ ہر پاکستانی ان کی تعریف کرنے پر مجبور ہو گیا

اسلام آباد (سچ نیوز) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے مفادات میں ٹکراﺅ سے بچنے کیلئے سابق گورنر سندھ اور اپنے بھائی زبیر عمر کو پنشن دینے کیلئے قوانین میں نرمی سے انکار کر دیا ہے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق یہ سمری نگران حکومت کے دور میں کیبنٹ ڈویژن کی جانب سے دی گئی تھی۔ سابق گورنرز کو ان کی تنخواہ کی 80 فیصد رقم ماہانہ پنشن کے طور پر دی جاتی ہے تاہم پنشن کے حصول کیلئے کم از کم دو سال سے گورنر کے عہدے پر رہنا ضروری ہوتا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے محمد زبیر کو فروری 2017ءمیں گورنر مقرر کیا تھا تاہم 25 جولائی کو عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو برتری ملنے پر انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔ اس طرح محمد زبیر ڈیڑھ سال کیلئے گورنر سندھ رہے اور پنشن کے حصول کیلئے مقرر کم از کم 2 سال کی مدت پوری نہ کر سکے۔

بہرحال ماضی کی مثالوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کیبنٹ ڈویژن نے دو سال کی کم از کم مدت کے حوالے سے نرمی برتنے کیلئے وزارت داخلہ کو سمری بھیجی تاہم وزیر خزانہ اسد عمر نے مفادات کے ٹکراﺅ کا جواز پیش کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا۔اسد عمر نے نجی خبر رساں ادارے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے مفادات کے ٹکراﺅ کے باعث سمری مسترد کرنے کی تصدیق بھی کی۔ اسد عمر کے اس اقدام نے دیگر وزراءاور حکمرانوں کیلئے بھی ایک مثال قائم کر دی ہے۔

Exit mobile version