اسلام آباد (سچ نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنمااور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شیری رحمان نے کہاہے کہ تحریک انصاف شفافیت کے نعرے لگاتی تھی کہ ہم ہر چیز کو شفاف بنائیں گے ، اب یہ نہیں ہو سکتا کہ حکومت کی جانب سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کی جائے کیونکہ وہاں حکومتی بیوروکریٹس آتے ہیں، اس لئے کمیٹی کی سربراہی حکومت کے پاس ہوئی تو احتساب کیسے ہوگا؟۔دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے کہاہے کہ تحریک انصاف شفافیت کے نعرے لگاتی تھی کہ ہم ہر چیز کو شفاف بنائیں گے ، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی اپوزیشن کے پاس ہوتی ہے تاکہ وہ حکومت کو جوابدہ بناسکے،اب یہ نہیں ہو سکتا کہ حکومت کی جانب سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کی جائے کیونکہ وہاں حکومتی بیوروکریٹس آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں مسلم لیگ ن کو اس کمیٹی کی سربراہی دی ،اس میں کوئی قانونی قدغن نہیں ہوتی لیکن کچھ چیزیں روایتی ہوتی ہیں،اس کی سربراہی اپنے پاس رکھنے کیلئے حکومت کی بات میں کوئی وزن نہیں ہے کیونکہ اس میں حکومت کے بہت سے ممبر ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اپنے فیصلے پر ڈٹی رہی تو ہم سمجھتے ہیں کہ ہر بات اصول پر ہونی چاہئے اور جوروش شفافیت کی جانب جاچکی ہے اسکی طرف پیش رفت ہونی چاہئے،حکومت اگر چاہتی ہے کہ ادارے چلیں تو پھر حوصلہ کرے کیونکہ اس سے قبل دو حکومتیں اپوزیشن کے ہاتھ میں یہ کمیٹیاں دے چکی ہیں ۔