واشنگٹن( سچ نیوز ) گوشت کھانے کے شوقین امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ بھارت جا کر بڑی مشکل میں پھنس گئے۔ میل آن لائن کے مطابق سبھی جانتے ہیں کہ صدر ٹرمپ کو ہیم برگر اور سٹیکس جیسے کھانے پسند ہیں جن میں گوشت استعمال ہوتا ہے لیکن بھارت میں چونکہ گائے کو مقدس جانور مانا جاتا ہے اور اسے کاٹنا غیرقانونی ہے۔ اس کے علاوہ ہندوﺅں کی اکثریت سبزی خور ہے اور بھارت کے بیشتر علاقوں میں گوشت سے بنے کھانے ناپید ہوتے ہیں چنانچہ دورے کے دوران صدر ٹرمپ کو بھی محض سبزی پر اکتفا کرنا پڑ گیا اور اکثر کھانوں میں وہ کچھ بھی نہ کھا سکے۔بتایا گیا ہے کہ بھارت پہنچنے کے بعد پہلے کھانے میں جب میز پر تمام تر سبزیاں سامنے آئیں تو صدر ٹرمپ نے کچھ بھی نہ کھایا۔ اس کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں سموسے پیش کیے اور وہ بھی گوبھی والے۔ رپورٹ کے مطابق وزیراعظم مودی بھی ہندو اور کٹڑ سبزی خور ہیں چنانچہ ان کی طرف سے گوبھی کے سموسے ہی متوقع تھے۔تمام کھانوں میں دسترخوان پر پہنچ کر صدر ٹرمپ کو یہ مشکل درپیش آئی کہ وہ کیا کھائیں کیونکہ میز پر سبزیوں کے سوا کچھ نہیں ہوتا تھا تاہم بینکوئٹ ڈنر میں مودی انتظامیہ کو شاید اس کا ادراک ہو گیا اور انہوں نے بیف کی جگہ مٹن کا انتظام کر لیا۔ یہ گرِل کیا ہوا مٹن تھا جسے گرِل کرنے سے 12گھنٹے مسالہ جات میں ڈبو کر رکھا گیا تھا۔ صدر ٹرمپ کے ساتھ اکثر کھانا کھانے والی ایک شخصیت نے سی این این کو بتایا کہ ”مجھے صدر ٹرمپ کے ساتھ کئی سال کھانا کھاتے گزر گئے۔ میں نے انہیں کبھی ایک بار بھی سبزی کھاتے نہیں دیکھا۔