بیجنگ( سچ نیوز ) چین میں خطرناک کوروناوائرس پھوٹنے کے بعد فیس ماسک کی فروخت اس قدر ہوئی کہ اب وہاں مارکیٹس میں فیس ماسک ناپید ہو گئے ہیں اور لوگ ایسی چیزیں ماسک کے طور پر استعمال کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔ میل آن لائن کے مطابق چین میں فیس ماسک کی قلت پیدا ہونے پر لوگ خواتین کے بریزیئر، پلاسٹک بیگ اور حتیٰ کہ گریپ فروٹ کے چھلکے بطور فیس ماسک استعمال کر رہے ہیں۔ یہ بریزیئر یا آدھے گریپ فروٹ کے چھلکے کو دھاگے ڈال کر اپنے منہ اور ناک کے اوپر باندھ رہے ہیں تاکہ اس جان لیوا وائرس سے بچ سکیں۔رپورٹ کے مطابق طبی ماہرین نے اس طرح کے فیس ماسک کے بارے میں بتایا ہے کہ ایسے فیس ماسک پہننا بالکل بے کار ہے بلکہ اس سے الٹا نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔ اگر کسی شخص کو فیس ماسک نہیں ملتا تو وہ چہرے اور ہاتھوں کوبار بار اچھی طرح دھونے کی عادت اپنا لے کیونکہ یہ عادت وائرس سے محفوظ رہنے کا بہترین طریقہ ہے اور فیس ماسک سے بھی زیادہ کارگر ہے۔ اس کے ساتھ اگر آپ کے پاس ماسک نہیں ہے تو باہر نکلنے سے حتی الامکان گریز کریں۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے فیس ماسک اچھی کوالٹی کا خریدیں، ناقص کوالٹی کے ماسک بھی وائرس سے بچانے میں ناکام ثابت ہو سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ چین میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 11ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 260تک جا پہنچی ہے۔ چین میں موجود 4پاکستانی طلبہ میں بھی گزشتہ ہفتے کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ ان طلبہ کی حالت بہتر ہے اور وہ تیزی سے صحت مند ہو رہے ہیں۔