اسلام آباد (سچ نیوز) ایک وقت تھا جب ہیرا منڈی میں بڑی بے حیائی تھی, اس بے حیائی کو ختم کرنے کیلئے پاک آرمی نے وہاں چھاپہ مارا تو بڑی تعداد میں خواتین و حضرات برہنہ حالت میں پکڑے گئے وہ لوگ آرمی والوں کے سامنے گڑگڑائے کہ ہمیں معاف کر دو ہمیں چھوڑ دو ورنہ ہم رسوا ہو جائیں گے ایک آرمی والے کو ترس آگیا اس نے کہا کہ اچھا ایک شرط پر چھوڑیں گے کہ جو جس طوائف کے ساتھ پکڑا گیا ہے اس کی شادی اسی طوائف سے کر دو , اس سپاہی کی یہ بات ان لوگوں کو جو رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تھے بہت ناگوار گزری بالآخر عزت بچانے کی خاطر وہ راضی ہو گئے اور یوں ان طوائفوں سے ان کنجروں کی شادیاں ہو گئیں شادی کے بعد وہ کنجر اور طوائف دونوں آرمی والوں سے ناراض تھے کیوں کنجروں کی عزت چلی گئ تھی اور طوائفوں کا دھندہ بند ہو گیا تھا اسلئے وہ ہر وقت پاک آرمی کو گالیاں نکالتے رہتے تھے اور یوں پاک آرمی کو گالیاں دینے کا یہ سلسلہ ان کنجروں اور طوائفوں کی نسل میں منتقل ہو گیا جو کہ آج بھی جاری ہے…