سری نگر (سچ نیوز) کشمیریوں نے بھارت کی ہمیشہ ہمیشہ کیلئے نامنظوری پر ایک اور مہر ثبت کر دی ہے اور مقبوضہ کشمیر کے ’جعلی‘ بلدیاتی انتخابات میں 95.73 فیصد کشمیریوں نے بائیکاٹ کر کے بھارت اور دنیا بھر کو واشگاف انداز میں اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اور عالمی سطح پر کم سے کم ووٹ حاصل کرنے کا شرمناک ترین ریکارڈ بھی قائم ہو گیا ہے۔ کشمیریوں نے ان انتخابات کا ایسا بائیکاٹ کیا کہ امیدوار اپنے آپ کو خود ووٹ ڈالنے بھی نہیں آئے، ایک امیدوار تین ووٹ حاصل کر کے جیتا جبکہ بارہ مولا میں ایک امیدوار صرف ایک ووٹ حاصل کر کے جیتا، سری نگر کے ایک وارڈ میں کوئی امیدوار اپنے آپ کو بھی ووٹ ڈالنے نہ آیا جس کے بعد مقابلہ صفر، صفر، صفر سے برابر ہو گیا اور عالمی سطح پر کم سے کم ووٹ حاصل کرنے کا نیا ریکارڈ قائم ہو گیا۔مقبوضہ وادی میں بھارت کے ’جعلی‘ انتخابات کا پول خود بھارتی میڈیا نے ہی کھولا اور وادی میں ہونے والے میونسپل انتخابات کو 1989ءکے الیکشن سے بھی بدتر قرار دے دیا۔میونسپل انتخابات کا ٹرن آؤٹ 4.27 فیصد رہا جو کہ وادی میں 1951 ءسے اب تک کا کم ترین ریکارڈ ہے۔وادی میں انتخابی امیدواروں نے کوئی انتخابی مہم نہیں چلائی اور نہ ہی الیکشن آفس نے انتخابی کوریج کی میڈیا کواجازت دی۔ مقبوضہ وادی میں میونسپل اور پنچایت انتخابات 8 اکتوبر سے تین مرحلوں میں ہوئے تھے، حریت قیادت نے ’جعلی‘ انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔