بیجنگ(سچ نیوز) چین کے مسلم اکثریتی علاقوں میں تو پہلے سے آپریشنز جاری تھے، بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ان علاقوں میں ازسرنوتعلیم کے نام پر لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کو جبری کیمپوں میں رکھ کر ان پر بدترین تشدد کیا جا رہا تھا۔ اب چینی حکومت کی مسلمانوں کے ذہن و دل سے اسلامی عقائد نکال ڈالنے کی یہ مہم دارالحکومت بیجنگ تک پہنچ گئی ہے جہاں انتظامیہ نے حلال کھانے فروخت کرنے والے ہوٹلوں اور دکانوں کو اپنے بورڈرز سے عربی الفاظ مٹانے کا حکم دے دیا ہے۔بین الاقوامی خبررساں ایجنسی رائٹرز نے بیجنگ کے 11ریسٹورنٹس اور دکانوں کے مالکان سے بات کی جو حلال اشیاءفروخت کر رہے تھے اور اسی مناسبت سے ان کی دکانوں کے بورڈز میں عربی الفاظ شامل تھے۔ ان تمام لوگوں نے رائٹرز کو بتایا کہ انہیں انتظامیہ کی طرف سے حکم دیا گیا ہے کہ اسلام اور حلال اشیاءسے متعلقہ ان عربی الفاظ اور تصاویر کو ہٹا دیا جائے۔ایک ریسٹورنٹ کے مالک نے بتایا کہ اس کے ہوٹل کے باہر لگے بورڈ پر ہلال بنا ہوا تھا اور عربی زبان میں ’حلال‘ لکھا ہوا تھا۔ اسے حکم دیا گیا کہ نہ صرف وہ بورڈ سے لفظ ’حلال‘ ختم کر دے بلکہ چاند کی تصویر بھی ہٹا دے کیونکہ یہ بھی ایک اسلامی علامت ہے۔ دکان کے مالک کا کہنا تھا کہ ”انتظامیہ کے لوگ کہتے ہیں کہ یہ غیرملکی ثقافت ہے اور تمہیں چینی ثقافت کو اپنانا چاہیے۔“