بیجنگ(سچ نیوز)کیمونسٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایک بڑے منشیات فروش کو پھانسی دے دی گئی ۔چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈانگ کے گاؤں بوشے کے کیمونسٹ پارٹی کے سربراہ کائے ڈانگجیا کو کرسٹل میتھ المعروف آئس کا گاڈر فادر تصور کیا تھا۔کائے ڈانگجیا جس گاؤں کے سربراہ تھے اس گاؤں کے بیس فیصد گھروں میں کرسٹل میتھ تیار کی جاتی تھی۔کائے ڈانگجیا کے تحفظ میں کاشے گاؤں میں پورے ملک میں تیار ہونے والی کرسٹل میتھ کی پیداوار کا ایک تہائی حصہ تیار ہوتا تھا۔کائے ڈانگجیا پر الزام تھا کہ وہ نہ صرف خود منشیات کی تیاری اور سمگلنگ میں ملوث تھے بلکہ پورے گاؤں میں مجرموں کا تحفظ کرتے تھے۔ وہ اپنے گاؤں میں سب سے بڑے سرکاری اہلکار تھے۔اس چھاپے میں تین ہزار پولیس اہلکاروں نے الصبح بوشے گاؤں پر چھاپہ مار کر تین ٹن کرسٹل میتھ اور 180 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔پولیس نے اسی آپریشن کے دوران آدھا ٹن کیٹامائن منشیات بھی برآمد کی تھی۔کائے ڈانگجیا کو 2016 میں منشیات کی تیاری ، سمگلنگ اور مجرموں کو تحفظ دینے کے الزام پر موت کی سزا سنائی گئی تھی۔