بیجنگ( سچ نیوز )چین سے پھیلنے والے انتہائی خطرناک وائرس پر چینی صدر شی جن پنگ بھی بول اٹھے ۔ کہتے ہیں کہ وائرس انتہائی تیزی سے پھیل رہا ہے اور چین کو انتہائی خطرناک صورتحال کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا ملک میں انتہائی پریشان کن حالات پیدا ہوگئے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے نئے قمری سال کی چھٹی پر ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس بلایا جس میں انہیں تمام تفصیلات سے آگاہ کیاگیا۔اس موقع پر چینی صدر نے وائرس پر قابو پانے کیلئے اقدامات میں تیزی لانے کی ہدایت کی اورقیمتی جانوں کو بچانے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھانے کی تلقین کی۔
چین کے شہر ووہان میں کورونا وائرس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 42 ہو گئی ہیں جبکہ 1400 سے زائد افراد اب تک اس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ادھر برطانیہ میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ممکن ہے کہ چین اس وائرس کے پھیلاو کو کنٹرول نہیں کر سکے گا۔چین میں وائرس سے متاثرہ بہت سے شہروں میں سفری پابندیاں عائد ہیں جبکہ اتوار (آج) سے نجی گاڑیوں کو بھی سب سے زیادہ متاثرہ صوبے ہوبائی کے مرکزی اضلاع میں نقل و حرکت نہیں کرنے دی جائے گی کیونکہ یہی علاقہ اس وائرس کا مرکز ہے۔
چین کے سرکاری اخبار پیپلز ڈیلی کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایک اور ہسپتال صرف سات دن کی قلیل مدت میں تعمیر کیا جائے گا تاکہ وائرس سے متاثرہ 1300 نئے افراد کا وہاں علاج کیا جا سکے۔ وبا کے ختم ہونے کے بعد اس ہسپتال کو بند کر دیا جائے گا۔کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں سے نمٹنے کے لیے تعمیر کیا جانے یہ دوسرا ہسپتال ہو گا۔ اس سے پہلے ایک ہزار بستروں پر مشتمل ہسپتال بنایا جا چکا ہے۔فوج کی خصوصی طبی ٹیمیں صوبے ہوبائی میں پہنچ گئی ہیں۔ ووہان ہوبائی کا دارالحکومت ہے۔