لاہور: ( سچ نیوز) لاہور سپریم کورٹ رجسٹری میں کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا پنجاب میں نااہلی اور نکماپن انتہا کو پہنچ چکا، آج تک ایک کمیشن نہیں بن سکا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی، چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت پر بھی یہی کہا گیا تھا، حکومت نے 22 ارب روپے لگا دیئے جوواپس آنے چاہئیں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ پنجاب حکومت کی نااہلی کوتحریری حکم کا حصہ بنا رہے ہیں، آپ سہولتیں دینے میں ناکام ہیں، لوگ خود پوچھ لیں گے۔ عدالت نے پی کے ایل آئی ازخود نوٹس کی سماعت فروری کے آخری ہفتے تک ملتوی کر دی۔