نئی دہلی (سچ نیوز)بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت نے پلوامہ حملے کے بعد پاکستان کے خلاف مختلف سطح پر اقدامات شروع کردیے ہیں، راجستھان میں فضائی مشقین تیز کردیں ، موسٹ فیورڈ نیشن کا درجہ ختم کرنے کے بعد پاکستانی اشیا پر کسٹم ڈیوٹی میں دو سو فی صد اضافہ کردیا ہے، بھارتی ڈاکٹروں کے وفد نے لاہور کانفرنس میں شرکت منسوخ کردی، بھارتی ٹی وی کی دبئی میں کانفرنس میں پرویز مشرف ،فواد چوہدری سمیت دیگر پاکستانی مدعوین کے دعوت نامے منسوخ کردیے۔پاکستان کے حق میں بولنے پر پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ کو کپل شرما شو سے نکال دیا گیا۔روزنامہ جنگ کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کو ڈوزئیر کے ذریعے پاکستان کو بلیک لسٹ قرار دینے کےلئے دباو ڈالا جائے گا۔پلوامہ حملے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے امریکا نے بھارت کو مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سابق فوجی جرنیل پاکستان کے خلاف کسی بھی مہم جوئی پر احتیاط برتنے کا مشورہ دے رہے ہیں، بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر دباو بڑھا دیا ہے، وٹس اپ گروپ میں وزیر اعظم مودی سےپاکستان پر حملے کی درخواست کی جارہی ہے۔ پاکستان کو سبق سکھانے کےلئے چار طرح کے آپشن پر غور کیا جارہا ہے۔رپورٹ کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو کو امن کی بات مہنگی پڑ گئی ہے، انہیں پلوامہ حملے کے بعد بیان پر کپل شرما شو سے نکال دیا گیا، سیاسی جماعت شیرومانی اکالی دل نے کانگریس کے صدرسے مطالبہ کیا ہے وہ سدھو کو جماعت سے نکالے،انہوں نے کہا کہ سونی ٹی وی اور کپل شرما شو کی انتظامیہ کانگریس سے زیادہ محب وطن ہیں۔رپورٹ کے مطابق دوسری طرف بی جے پی پنجاب کے سربراہ نے سدھو کو غدار قراردیا اور کہا کہ بھارتیوں کو ان کا سوشل بائیکاٹ کرنا چاہیے۔سدھو نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ آپ اس حملہ کیلئے پورے ملک کو ذمہ دار نہیں ٹھہراسکتے ہیں۔ پورے ملک یا کسی ایک کو اس کا قصوروار ٹھہرانا مناسب نہیں ہے۔ لوگوں نے سدھو کے اس بیان کو پاکستان کی طرفداری کے طور پر لیا اور سوشل میڈیا پر ہنگامہ کردیا ، سدھو کے اس بیان کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر سدھو کو کپل شرما کے شو سے نکالنے کا مطالبہ تیز ہوگیا۔ سوشل میڈیا پر لوگ کپل شرماکو کہہ رہے تھے کہ وہ شو سے سدھوکو باہر کریں یا پھر ان کے شو کا بائیکاٹ کردینا چاہئے۔ وجوت سنگھ سدھو کی جگہ اب بھارت کی معروف کامیڈین ارچنا پورن سنگھ کپل شرما شو کا حصہ ہوں گی۔ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی ڈاکٹروں کے13رکنی وفد نے دورہ لاہور منسوخ کردیا ہے، انہوں نے سات مارچ کو سارک ایسوسی ایشن کی کانفرس میں شرکت کرنا تھی تاہم پلوامہ حملے کے تناظر میں اب کوئی ڈاکٹر نہیں آئے گا۔ انہوں نے پاکستان میں میزبان کو یہ پیغام دیا ہے کہ ان حالات میں ہم دورہ کرنے سے قاصر ہیں،جس پر پاکستان کی طرف سے جواب دیا گیا کہ ہم صورت حال کو سمجھ سکتے ہیں۔ایک بھارتی نیوز چینل نے دبئی میں گلوبل سمٹ میں سابق صدر پرویز مشرف اور وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سمیت دیگر پاکستانیوںکے دعوت نامے منسوخ کردیے ہیں، پلوامہ حملے کے حوالے سے پاکستانی اسپیکر ز کو شرکت سے روکا گیا ،کانفرنس اپنے شیڈول کے مطابق ہوگی۔بھارت کی طرف سے اعلان کیا گیا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کو ڈوزئیر کے ذریعے بتایا جائے گا کہ پاکستانی ایجنسیاں جیش محمد کو فنڈز فراہم کررہی ہیں۔ سیکورٹی ایجنسیاں اس حوالے سے ثبوت اکھٹے کررہی ہیں،آئندہ اجلاس میں پاکستان کو بلیک لسٹ قرار دلانے کےلئے بھارت دباو¿ ڈالے گا۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت پاکستان کو چار طرح نقصان پہنچا سکتا ہے پہلا سرجیکل اسٹرائیک کی جائے،دوم آزاد کشمیر میں کیمپوں پر بھر پور فضائی حملے کیے جائیں، تیسرا جنگ کرکے آزاد کشمیر کو حاصل کیا،چوتھا پاکستان کو سفارتی ذرائع استعمال کرکے عالمی سطح پر تنہا کیا جائے۔بھارتی عوام سوشل میڈیا پر بھارتی وزیر اعظم سے درخواست کرتی نظر آرہی ہے کہ پلوامہ حملے کا پاکستان کو جواب دیا جائے اور جنگ کی جائے کئی وٹس اپ گروپ میں اس پیغام کو پھیلایا جارہا ہے کہ پاکستان سے جنگ کی صورت میں آئندہ پارلیمانی انتخابات میں عوام انہیںچار سو سیٹیں دے گی۔ٹائمز آف انڈیا نے لکھا کہ فوج نے لائن آف کنٹرول پر دباو¿ بڑھا دیا، پاکستانی فوج نے بھی الرٹ لیول بڑھا دیا ہے۔کل جماعتی کانفرنس میں دہشت گرد حملے کی مذمت کی گئی اعلامیے میں کہا گیا کہ ہم تما م اقسام کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔بھارت نے پاکستانی مصنوعات پر دو سو فی صد کسٹم ڈیوٹی بڑھا دی ہے۔پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کےلئے موسٹ فیورڈ نیشن اسٹیٹس کا درجہ ختم کردیا ، اب پاکستان کو بھارت کی جانب سے ایکسپورٹ مصنوعات پر پہلے سے زیادہ ٹیکس دینا ہوگا۔بھارت پاکستان کو ٹماٹر، گوبھی، چینی ، آئل کیک، پٹرولیم آئل، کاٹن، ٹائر، ربڑ، سمیت 137 چیزوں کو ایکسپورٹ کرتا ہے۔ اسے اٹاری،واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان کو ایکسپورٹ کیا جاتا ہے۔ بھارت کو ایکسپورٹ کئے جانے والے 48.8 کروڑ ڈالر کے سامان پر اثر پڑ سکتا ہے۔ مرکزی وزیر ارون جیٹلی نے ٹویٹ کیا کہ پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کو دیا گیا موسٹ فیورڈ نیشن کا درجہ چھین لیا ہے۔ ایم این ایف کا درجہ چھینے جانے کے بعد پاکستان ایکسپورٹ کئے جانے والے سبھی پروڈکٹس پر فوری اثر سے 200 فیصد تک کسٹم ڈیوٹی بڑھائی جا رہی ہے۔