نئی دہلی(سچ نیوز)پلوامہ حملے کے بعد بھارت کی بوکھلاہٹ آسمان کو چھونے لگی ،مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت اور علیحدگی پسند رہنماؤں کی سیکیورٹی اور حکومت کی جانب سے دی جانے والی تمام سہولیات واپس لینے کا فیصلہ ۔بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق مودی حکومت نے پلوامہ حملے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں علیحدگی پسند رہنماؤں کے خلاف سخت قدم اٹھاتے ہوئے انہیں دی گئی تمام سیکیورٹی اور سہولیات واپس لئے جانے کا ایک بڑا فیصلہ کیا ہے۔مودی سرکار نے مقبوضہ وادی کی کٹھ پتلی حکومت کو ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ حریت قیادت اور علیحدگی پسند رہنماؤں سید علی شاہ گیلانی ،میر واعظ عمر فاروق ،عبد الغنی بھٹ ،یاسین ملک ،بلال لون ،ہاشم قریشی اور شبیر شاہ سمیت تمام کشمیری قائدین کو دی جانے والی سیکیورٹی فوری واپس لے لی جائے ۔دوسری طرف کٹھ پتلی حکومت نے بھی مودی سرکار کی جانب سے ملنے والی ہدایات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری طور پر آج سے ہی حریت قائدین اور علیحدگی پسند رہنماؤں کو دی جانے والی سیکیورٹی اور گاڑیاں واپس بلا لی گئی ہیں ،مقبوضہ وادی کی حکومت نے انہیں جو بھی سہولیات دی ہیں وہ بھی واپس لے لی جائیں گی ۔کٹھ پتلی حکومت کا کہنا ہے کہ ان کے علاوہ اگر انفرادی طور پر کسی کے پاس بھی کوئی سیکیورٹی سہولت ہوئی تو صوبائی پولیس ہیڈکوارٹر اس کا جائزہ لے گی اور یہ سہولیات بھی فوری طور پرواپس لے لی جائے گی۔واضح رہے کہ حریت قیادت ویسے ہی بھارتی سیکیورٹی فورسز کے زیر عتاب رہتی ہے اور آئے روز کٹھ پتلی حکومت حریت قائدین اور علیحدگی پسند رہنماؤں کو گرفتار کرنے کے علاوہ گھروں میں نظر بند کر دیتی ہے جبکہ حریت قیادت کی سیکیورٹی پہلے بھی برائے نام ہی تھی جسے مودی سرکار کے حکم پر کٹھ پتلی حکومت نے واپس لے لیا ہے ۔