اسلام آباد: (سچ نیوز) وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان میں موجود آئی ایم ایف ٹیم کا بیل آؤٹ پیکج سے کوئی تعلق نہیں، ایک ماہ میں شکوک و شہبات دور ہو جائیں گے۔
دنیا نیوز کے پروگرام ”ٹونائٹ ود معید پیرزادہ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ سابق حکومت کی ترجیح معیشت کی بحالی نہیں تھی، اس کی وجہ سے 2300 ارب روپے کا خسارہ ہوا، ہر ماہ دو ارب ڈالر ذخائر میں سے خرچ ہو رہے ہیں۔ سابق حکومت نے پاکستانی معیشت کے پرخچے اڑا کر رکھ دیئے، ہماری حکومت پچھلی حکومت کی طرح شاہانہ اخراجات نہیں کرے گی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے الیکشن جیتنے کے لیے معیشت کا بیڑہ غرق کیا، پاکستان کی تاریخ میں کبھی 600 ارب کے نوٹ نہیں چھاپے گئے، سابق حکومت نے ایک سال کے اندر 1200 ارب کے نوٹ چھاپے، ہماری ترجیح ملکی خسارے کو کم کرنا ہے جس کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کومت کی اولین ترجیح برآمد، سرمایہ کاری اور صعنت کو بڑھانا ہے، ہم نے عام آدمی پر زیادہ بوجھ نہیں ڈالا، اکتوبر کے وسط تک غیر یقینی کی صورتحال ختم ہو جائے گی۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ اداروں کی ناکامی کی بنیادی وجہ گورننس نہ ہونا ہے، ہم نے اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ سیاست دان اور بیوروکریٹس اگر ادارے چلائیں گے تو ٹھیک نہیں ہوں گے، اداروں میں بہترین لوگوں کو لگایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سٹیل ملز اور پی آئی اے تو ایک روپے میں بھی نہیں بکیں گے۔