ایمسٹرڈیم (سچ نیوز ) گستاخ رسولﷺ گیرٹ وائلڈر کے ساتھی اور ہالینڈ کی سب سے بڑی مسلمان مخالف جماعت کے سابق رکن جورم وین کلیورن نے اسلام قبول کر لیا ۔ جورم وین کلیورن نیدر لینڈ کی دائیں بازو کی سب سے بڑی انتہا پسند جماعت کے دوسرے سیاستدان ہیں جنہوں نے اسلام قبول کیا ۔ ان کا کہنا ہے کہ اسلام سے متعلق جو کچھ جانتا تھا وہ سب غلطی فہمی تھی، پارٹی پالیسی کے باعث اسلام مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہا۔تفصیلات کے مطابق گستاخانہ خاکوں کے شرانگیز اور شرمناک کام میں ملوث گستاخ رسول ڈچ سیاستدان گیرٹ وائلڈر کے ساتھی نے اسلام قبول کرلیا ہے۔ڈچ ریڈیو سے بات کرتے ہوئے جورم وین کلیورن نے بتا یا کہ ایک وقت میں وہ بھی اپنی سابقہ جماعت کے سربراہ گیرٹ وائلڈر کی طرح اسلام مخالف تھا، تاہم پھر وقت کے ساتھ ساتھ حقائق ان پر آشکار ہوتے گئے۔ جورم وان کلیورن کا کہنا ہے کہ انہوں نے مراکشی مسلمانوں سے متعلق نسل پرستانہ ریمارکس کے معاملے پر گیرٹ وائلڈر سے علیحدگی اختیار کر لی تھی جبکہ وہ اسلام سے متعلق ایک کتاب بھی لکھ رہے تھے۔جورم وان کلیورن کا کہنا ہے کہ اسلام سے متعلق کتاب کی تحریر کے دوران انہیں دین اسلام کی اصل حقیقت معلوم ہوئی، جس کے بعد ان کے نظریات مکمل طور پر بدل گئے۔ انہوں نے کہا کہ کتاب کی تحریر کے دوران وہ دین اسلام سے قریب سے قریب تر ہوتے گئے اور پھر بالآخر گزشتہ برس اکتوبر میں مسلمان ہوگئے تھے۔ انہوں نے سابقہ بیانات پر شرمندگی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس وقت غلط تھے کیونکہ یہ اس سیاسی جماعت کی پالیسی تھی اور ہر غلط فعل کو اسلام سے جوڑ دیا جاتا تھا۔واضح رہے کہ اسلام مخالف جذبات کی حامل ڈچ سیاسی جماعت ”پارٹی فار فریڈم“ کے سربراہ گیرٹ وائیلڈر ہیں جس نے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کرانے کا اعلان کیا تھا۔وین کلیورن سے قبل اسی سیاسی جماعت کے رکن آرناوڈ وین ڈورن نے اسلام قبول کیا،انہوں نے وین کلیورن کو اسلام قبول کرنے کے فیصلے پر مبارک باد دی۔وین کلیورن 2010 سے 2014 کے دوران رکن پارلیمنٹ رہے، وہ سابق سیاسی جماعت میں انتہائی مسلمان مخالف سیاستدان کے طور پر جانے جاتے تھے۔انہوں نے 2014 میں ویلڈرز کی جماعت کو اس وقت خیر باد کہا جب مراکشیوں کے خلاف ریلی نکالی اور ان کیخلاف بیانات دیے، پارٹی فار فریڈیم کو چھوڑنے کے بعد انہوں نے نئی سیاسی جماعت بنائی لیکن2017میں انتخابات میں ناکامی کے بعد انہوں نے سیاست کو خیر باد کہہ دیا۔