لاہور(سچ نیوز)وزیر اعظم عمران خان کے مشیر نعیم الحق نے کہا ہے کہ پارٹی میں چھوٹے موٹے اختلافات ہوجاتے ہیں، گورنر اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں،جہانگیر خان ترین پارٹی کا قیمتی اثاثہ ہیں،ہمارے مسلم لیگ ق سے بھی اچھے تعلقات ہیں، جس طرح پرویز الہی صاحب اسمبلی چلا رہے ہیں اس کی تعریف خود وزیراعظم عمران خان نے بھی کی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)پنجاب کے رہنما اندرونی اختلافات کے باعث سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں،گورنر ہاؤس میں حکومتی بڑوں کی غیر رسمی مشاورت ہوئی جس کے دوران صدر مملکت عارف علوی سے اہم حکومتی رہنماؤں نے ملاقات کی،ملاقات میں وزریراعلی پنجاب عثمان بزدار ،گورنر پنجاب چوہدری سرور، وزیراعظم کے مشیر نعیم الحق اور صوبائی وزیر میاں محمود الرشید سمیت دیگر رہنما بھی شریک تھے۔ملاقات کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نعیم الحق نے جہانگیر ترین کو پارٹی کا قیمتی اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں مدعو کیا گیا تھا اور ان سے ٹیلیفونک رابطہ بھی ہوا تاہم مصروفیت کی وجہ سے وہ نہیں آسکے، ہمارے مسلم لیگ ق سے بھی اچھے تعلقات ہیں، جس طرح پرویز الہی صاحب اسمبلی چلا رہے ہیں اس کی تعریف خود وزیراعظم عمران خان نے بھی کی۔نعیم الحق نے کہا کہ پارٹی عمران خان کی قیادت میں متحد ہے، پارٹی میں چھوٹے موٹے اختلافات ہوجاتے ہیں،ترجمان کی حیثیت سے وزیراعظم کے ساتھ دن رات ساتھ ہوتا ہوں، گورنر اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں اور نہ ہی صدارتی نظام کی طرف جارہے ہیں۔
نعیم الحق نے کہا کہ ہم بلدیاتی انتخابات کی تیاری کررہے ہیں اور ترقیاتی کاموں پر ہماری خصوصی توجہ ہے،ہماری حکومت 50 لاکھ مکان بنارہی ہے اور غریبوں میں ہیلتھ کارڈ تقسیم کررہی ہے، موجودہ نظام میں ایسے قوانین موجود ہیں جو ترقی کی راہ میں حائل ہیں لہذا سات نئے قوانین لے کر آرہے ہیں جن کا مسودہ بھی تیار کرلیا گیا ہے،ہم اس نظام کو بدل کر ایسا نظام لانا چاہتے جس کی عوام کی فلاح و بہبود ہو۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے مابین جو کچھ بھی ہوا اس کو میڈیا نے ہوا دی اور بات کا بتنگر بنایا۔دوسری طرف نجی ٹی وی نے بتایا کہ گورنر ہاس میں حکومتی بڑوں کی غیر رسمی مشاورت ہوئی جس کے دوران صدر مملکت عارف علوی سے اہم حکومتی رہنماؤں نے ملاقات کی۔ملاقات میں وزریراعلی پنجاب عثمان بزدار ،گورنر پنجاب چوہدری سرور، وزیراعظم کے مشیر نعیم الحق اور صوبائی وزیر میاں محمود الرشید بھی شریک تھے۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ملاقات میں حکومتی امور اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔تحریک انصاف پارٹی میں اختلافات اور تحفظات کو ختم کرنے کے لیے متحرک ہو گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر ہاس میں ہونے والی دعوت کا مقصد پارٹی میں موجود اختلافات اور انتشار کو دور کرنا ہے۔پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین بھی متحرک نظر آ رہے ہیں،تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 11 اراکین اسمبلی سے ملاقاتیں کر چکے ہیں۔ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین سے ملنے والوں میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، منیر خان اورکزئی، فیض کموکا، راجہ ریاض، غوث بخش مہر شامل ہیں جب کہ اسلم بھوتانی، ابراہیم خان، عبد الغفار وٹو، رضا نصراللہ گھمن اور جاوید وڑائچ نے بھی جہانگیر ترین سے ملاقات کی ہے۔جہانگیر ترین سے ہونے والی پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتوں میں ملک کی سیاست سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ جہانگیر ترین نے اراکین اسمبلی کو ان کے حلقوں سے متعلق مسائل وزیر اعظم تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی۔