تہران(سچ نیوز)گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے ایران کو اس کے قریب فوج تعینات کرنے کی دھمکی دی تھی اور امریکی ڈیفنس سیکرٹری پیٹرک شینان نے فوج کی تعیناتی کے حوالے سے صدر ٹرمپ اور دیگر حکام کو ایک بریفنگ بھی دی۔ اس دھمکی پر ایرانی حکام الٹا صدر ٹرمپ کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق صدر ٹرمپ کی اس دھمکی کے بعد ایرانی صدر حسن روحانی کے مشیر حسام الدین اشینہ نے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر امریکی نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر جان بولٹن کی مونچھوں کا مذاق اڑاتے ہوئے لکھا ہے کہ ”تم ایران کے ساتھ بہتر ڈیل کرنا چاہتے تھے لیکن لگتا ہے کہ تم اس کی بجائے جنگ چھیڑنے جا رہے ہو۔ جب تم (صدر ٹرمپ) مونچھوں والے (جان بولٹن)کی سنو گے تو ایسے ہی فیصلے کرو گے۔2020ءمیں گڈ لک۔“
رپورٹ کے مطابق جان بولٹن کٹڑ، قدامت پرست اور سخت گیر مشہور ہیں اور ان کے اسی روئیے کو ایرانی حکام پہلے بھی طنز کا نشانہ بنا چکے ہیں۔ تاہم اس بار اگرچہ حسام الدین نے طنزیہ ٹویٹ کیا لیکن ان کے ٹویٹ کے الفاظ سے صورتحال کی سنگینی بھی جھلک رہی ہے اور 2020ءمیں امریکہ اور ایران کے مابین جنگ چھڑنے کا عندیہ بھی مل رہا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں متحدہ عرب امارات کی سمندری حدود میںبارودی مواد سے 4بحری جہاز کو نشانہ بنایا گیا جس سے چاروں جہازوں میں 5سے 10فٹ چوڑے سوراخ ہو گئے اور وہ ناکارہ ہو کر رہ گئے۔ امریکی فوج نے ابتدائی تحقیقات میں اس واردات کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا اور کہا کہ ”بحری جہازوں پر یہ حملہ ایران نے خود یا اپنی کسی پراکسی کے ذریعے کروایا ہے۔“ اس کے بعد امریکی صدر نے مشرق وسطیٰ میں 1لاکھ 20ہزار امریکی فوجی تعینات کرنے کی دھمکی دے دی تھی۔امریکہ اور ایران کے مابین کشیدگی کی یہ نئی لہر اس قدر سنگین ہو چلی ہے کہ سپین نے جنگ کے خطرے کے پیش نظر خلیج فارس میں موجود اپنا بحری بیڑہ فوری طور پر نکال لیا ہے۔