نئی دلی ( سچ نیوز ) بھارت کے وفاقی دارالحکومت میں ایک ایسے وقت میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وہاں کا دورہ کر رہے ہیں، دلی میں ہونے والے ہنگاموں کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت اب تک 4 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مسلمانوں کی کئی املاک کو نذرِ آتش کردیا گیا ہے۔دلی میں متنازعہ شہریت بل کے خلاف مظاہروں میں بی جے پی رہنما کے متنازعہ بیان کے بعد شدت آگئی، دارالحکومت دلی میں مسلمانوں کے خلاف بی جے پی اور آر ایس ایس کے غنڈے پرتشدد کارروائیاں کر رہے ہیں۔ دلی میں ہنگاموں کے دوران دلی پولیس کا ایک ہیڈ کانسٹیبل رتن لال ہلاک ہوا ہے جبکہ 2 افراد کی شناخت شاہد اور فرقان کے نام سے ہوئی ہے جبکہ چوتھے شخص کی شناخت نہیں ہوئی۔
This is not a Riot.
This is State Sponsored Terror!sm.
Muslim localities are burning in Delhi. 😞🤲 #DelhiBurning #DelhiViolence pic.twitter.com/RiViGXUFfy— Mohammed Habeeb Ur Rehman (@Habeebinamdar) February 24, 2020
ہنگاموں کے دوران کم از کم 10 پولیس اہلکاروں سمیت درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ہنگامہ آرائی کے دوران دلی پولیس کے کمشنر امیت شرما بھی زخمی ہوئے ہیں۔ شدید ہنگامہ آرائی کے باعث دلی کے 10 علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔دلی کے ڈپٹی وزیر اعلیٰ منیش سسوڈیا نے ہنگاموں کے باعث متاثرہ علاقوں کے سکولوں میں منگل کی چھٹی کا اعلان کردیا ہے۔
UPDATE : #Kardampuri
Tyre market in Kardampuri has been set ablaze by these state sponsored rioters. #DelhiBurning pic.twitter.com/LRFquKK0dv
— CAA / NRC Protest Info. (@NrcProtest) February 24, 2020
سوشل میڈیا پر ’ دلی جل رہا ہے‘ کے نام سے ہیش ٹیگ پاکستان اور انڈیا کے ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کر رہا ہے، اس ٹرینڈ میں لوگ دلی میں لگی آگ کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کر رہے ہیں جو بہت ہی تکلیف دہ ہیں۔ دلی میں ہنگامہ آرائی کے دوران بعض جگہوں پر مساجد کو بھی آگ لگادی گئی ہے جبکہ ٹائروں کی پوری مارکیٹ جلا کر بھسم کردی گئی ہے، مسلمانوں کے کئی مکان بھی نذر آتش کیے جاچکے ہیں جبکہ پولیس بلوائیوں کو روکنے میں مکمل طور پر ناکا م ہوچکی ہے۔
Prayers for the well being of DCP Amit Sharma & 50 other police personnel’s who are seriously injured in today’s attack by #urbanNaxals in Delhi. #DelhiBurning pic.twitter.com/UH1tUv9JFZ
— Ashoke Pandit (@ashokepandit) February 24, 2020
مسلمانوں کی حامی ہندو جماعت بھیم آرمی کے آرمی چیف چندرا شیکھر آزاد نے دلی کے لیفٹیننٹ گورنر کو ایک خط لکھ کر مسلمانوں کے تحفظ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پرسکون رہیں اور انڈیا کو مذہب کی بنا پر تقسیم ہونے کی سازشوں کو ناکام بنادیں۔
The fire that Modi stoked in the Indian Occupied Kashmir is now spreading to the rest of India. Modi’s fascist and divisive agenda stands naked. The devastation a small man can cause while occupying a big office is frightening. #AligarhMuslimUniversity #JamiaProtest pic.twitter.com/aSiU9uvtfu
— Ali Salman Alvi (@alisalmanalvi) December 16, 2019
مسلمان رہنما اسد الدین اویسی نے دلی ہنگاموں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بحیثیت قوم یہ پورے انڈیا کیلئے شرم کا مقام ہے کہ ایک ایسے وقت میں فسادات شروع ہوئے ہیں جب غیر ملکی سربراہِ مملکت بھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔
They are saying tent Mein Aag Lagegi. What does it mean? Are they going to burn #ShaheenBagh #ChandBagh @DelhiPolice kindly identify not from cloths but from face recognition technology. #DelhiBurning pic.twitter.com/x59CQ6KKT5
— Mubashir.Khurram (@infomubashir) February 24, 2020
Masjid set on fire. 6 years of Modi rule has reduced Indians to primitive Animals. pic.twitter.com/5tB8GS82UW
— RKHuria (@rkhuria) February 24, 2020
Masjid set on fire. 6 years of Modi rule has reduced Indians to primitive Animals. pic.twitter.com/5tB8GS82UW
— RKHuria (@rkhuria) February 24, 2020
Video from #YamunaVihar in #Delhi.
Fresh violence erupts at 11.30 pm
Video via @Sreya_Chattrjee #DelhiBurning pic.twitter.com/StMxDEuMFo— Sana Khan (@Sanakhan_m) February 24, 2020