نئی دہلی(سچ نیوز) بھارت سے کچی شراب پینے کے ایک ایک واقعے میں درجنوں افراد کے موت کے گھاٹ اترنے کی خبریں گاہے آتی رہتی ہیں اور آپ یہ سن کر دنگ رہ جائیں گے کہ وہاں ایک ایسا گاﺅں ہے جہاں کی آدھی سے زیادہ خواتین کے شہر دیسی شراب پینے کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس گاﺅں کا نام پوسینا ہے جو بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع مین پوری میں واقع ہے۔گردونواح کے علاقوں میں اس گاﺅں کی دو چیزیں معروف ہیں، ایک ہوا میں عجیب و غریب قسم کی بدبو اور دوسرے خواتین کی اکثریت جن کی مانگ میں سیندور نہیں ہوتا، یعنی بیوہ خواتین۔ یہ وہ خواتین ہیں جن کے شوہر دیسی ملاوٹ شدہ شراب کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔یہاں شراب میں یوریا، بیٹری کا تیزابی پانی اور دیگر کئی طرح کے کیمیکلز شامل کیے جاتے ہیں جس کی وجہ سے اکثر ہلاکتیں ہوتی رہتی ہیں۔اس طرح کی شراب کے باعث گاﺅں میں اتنی بڑی تعداد میں خواتین بیوہ ہو چکی ہیں کہ اردگرد کے لوگ اس گاﺅں کو ”بیواﺅں کا گاﺅں“ کے نام سے بھی پکارتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق پوسینا دریائے ایشان کے کنارے آباد ہے جس کی کل آبادی 4ہزار 8نفوس پر مشتمل ہے۔ گاﺅں میں کل 300خاندان ہیں جن میں سے 150سے زائد خاندانوں کی عورتیں بیوہ ہیں جن کی عمریں 25سے 65سال کے درمیان ہیں۔ یہ تمام وہ خواتین ہیں جن کے شوہر گزشتہ 15سال میں دیسی شراب پینے سے ہلاک ہوئے۔ ان میں سے کئی گھرانوں میں ایک سے زائد بیوائیں رہتی ہیں۔ تاہم وہ مردوں کے خوف سے کچھ بول نہیں سکتی۔ 45سالہ نیسکی دیوی نامی خاتون نے ٹائمز آف انڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”اگر آج ہم اس معاملے پر آپ سے بات کریں گی تو کل ہمیں اس کے سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے۔ “ نیسکی دیوی وہ خاتون ہے جس کا نہ صرف شوہر بلکہ چار بیٹے بھی دیسی شراب کی وجہ سے موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔ اس کے بیٹوں کی عمریں 18سے 24سال کے درمیان تھیں۔