جرمن( اکرام الدین)پاکستان نژاد جرمن سیاستدان وسیم بٹ کی ہائیڈل برگ میں فکر اقبال اور ان کے فلسفہ کے فروغ کی گراں قدر خدمات بین الاقوامی گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے مطابق شاعر مشرق علامہ اقبال کے شہر سیالکوٹ کے نواحی گاوں چونڈا سے تعلق رکھنے والے وسیم بٹ اج جرمنی کی مقامی ریاست ہائیڈل برگ کی سیاست کا ایک معروف نام ہیں وہ گزشتہ گیارہ سال سے کامیاب اور بھرپور سیاست کر رہے ہیں وسیم بٹ صاحب اب تک دو بار جنرل انتخابات میں آذاد امیداور کے بور پر حصہ لے کر کامیابی حاصل کر چکی ہیں جرمنی کی سیاسی تاریخ کے واحد غیر جرمن ایشیائی امیدوار ہیں جو براہ راست انتخابات میں پہلی بار 2014 اور دوسری بار 2019 میں لگ بھگ اسی ہزار ووٹوں سے کامیاب ہوئے تھے ایک طویل جہدوجہد اور انتھک محنت کے بعد وسیم بٹ ایک کامیاب سیاست کی حیثیت سے جرمن کی سوسائٹی اور سیاست میں مقامی لوگوں کے مسائل حل کرنے میں دن رات کوشاں ہیں مقامی مئیر اور دیگر ممبران پارلیمنٹ سٹی ہائیڈل برگ ان پر مکمل بھروسہ کرتے ہیں اور انکی اہلیت اور صلاحیت کا یوں اعتراف کرتے ہیں کہ اہم غیر ملکی دوروں اور غیر ملکی وفود کی آمد پر ان کو فوقیت دی جاتی ہے وسیم بٹ صاحب کو ہمیشہ یہ یاد رہتا ہے کہ پاکستان انکا وطن ہے اور وہ ایک پاکستانی ہیں لہذا اس سوچ کے ساتھ وہ پاکستان اور وہاں کے لوگوں کیلئے نہ سوچتے ہیں۔بلکہ کافی کچھ کرنے کی جستجو میں رہتے ہیں انہی کی کوششوں سے ستمبر 2019 میں پروفیشنل ٹریننگ کیلئے پہلی بار اٹھ رکنی طلباء و طالبات کا وفد جرمنی پہنچا تھا اسی طرح ایک بڑا کام جو انہوں نے نومبر 2019 میں کروایا "وہ ادب و لٹریچر میں لاہور شہر کو” یونیسکو سٹی آف لٹریچر” کا عالمی اعزاز دلوانا ہے جس کے نتیجہ میں اب لاہور میں ادب اور لٹریچر کے عالمی ایونٹ منعقد ہو سکیں گے اب پاکستان دنیا کے ان 27 ممالک میں شامل ہو گیا ہے جن کے شہروں کو یونیسکو نے ادب و لٹریچر کے فروغ کیلئے منتخب کر رکھا ہے وسیم بٹ کی ان کی ان خدمات کے اعتراف میں اس سال مارچ 2020 میں ان کے دورہ پاکستان کے دوران حکومت پنجاب کی طرف سے گورنر پنجاب چوہدری غلام سرور نے ایک تقریب میں انکو تعریفی سرٹیفیکٹ سے نوازا تھا ہائیڈل برگ اور اقبال کا ایک پرانا اور انتہائی جزباتی تعلق ہے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال نے ہائیڈل برگ میں 1907 میں کئی ماہ قیام کیا تھا اور جرمن زبان سیکھی تھی یہاں کے دریائے نیکر کے کنارے شامیں گذارا کرتے تھے اور شاعری کی تھی "اک شام” کے عنوان سے ایک نظم دریا کے کنارے کہی تھی جس کو جرمن ترجمہ ایپ بڑی تختی پر لکھ کر قریبی پارک میں نصب ہے ساتھ ہی کی سڑک کا نام اقبال اوفر کہلاتی ہے فکر اقبال، ان کی شاعری اور فلسفہ کے تحفظ فروغ اور اردو ادب کی ترویج کیلئے بھی وسیم بٹ کی کوششیں قابل ستائش ہیں اور اقبال کی تاریخ یادگاروں کے تحفظ کیلئے وہ گرانقدر کوششیں کر رہے ہیں۔