کراچی(سچ نیوز)سندھ کی سیاست ’’ٹھنڈے ٹھار‘‘ موسم میں انتہائی گرم ہو چکی ہے ، اِن ہاؤس تبدیلی اور گورنر راج کی افواہیں بھی زور پکڑ چکی ہیں جبکہ کہا جا رہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کانام آنے کے بعد پیپلز پارٹی میں نئے وزیر اعلیٰ سندھ کے ناموں پر غور و خوض شروع کر دیا گیا ہے ،وزیر اعلیٰ سندھ کا متبادل کون ہو گا؟نجی ٹی وی ایسا نام سامنے لے آیا ہے کہ جان کر ہر کوئی حیران رہ جائے گا ۔نجی ٹی وی ’’دنیا نیوز‘‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا آخری حد تک ساتھ دے گی تاہم اگر عدلیہ کی طرف سے وزیر اعلیٰ سندھ کو ہٹا دیا گیا تو پیپلز پارٹی کی طرف سے صوبائی وزیر اطلاعات سندھ اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید ناصر حسین شاہ کو متبادل وزیر اعلیٰ کے طور پر سامنے لایا جائے گا ۔نجی ٹی وی کا کہنا تھا کہ سندھ کی سیاست کے حوالے سے محاذ گرم ہو چکا ہے ،ایک طرف مراد علی شاہ کو استعفیٰ پر مجبور کرنے کے لئے تحریک انصاف دباؤ بڑھا رہی ہے تو دوسری طرف جے آئی ٹی رپورٹ میں ان کا نام آنے کے بعد مراد علی شاہ کے مسائل میں اضافہ ہو چکا ہے جبکہ تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کے اندر فارورڈ بلاک یقینی ہے اور بیس سے 26 ارکان فارورڈ بلاک میں جا سکتے ہیں،اگر سندھ حکومت بچ بھی گئی تو نئے وزیر اعلیٰ کا نام بھی ’’شاہ ‘‘ ہی ہو گا ۔نجی ٹی وی کا کہنا تھا کہ اِن ہاؤس تبدیلی آئی تو موجودہ اراکان میں سے ہی کسی کو وزیر اعلیٰ بنایا جائے گا اور ان میں ناصر حسین شاہ سب سے زیادہ مضبوط امیدوار ہیں ۔پی ٹی آئی جے آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعد مراد علی شاہ پر دباؤ بڑھا تو رہی ہے لیکن یہ کہنا کہ پیپلز پارٹی کے 22سے 26 اراکان تحریک انصاف کے رابطے میں ہیں یہ درست نہیں ہے ،گذشتہ روز ہی 99ارکان سندھ اسمبلی سید مراد علی شاہ پر اعتماد کا اظہار کر چکے ہیں تاہم اس سلسلہ میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری بھی کل ایک ٹاسک لے کر کراچی آ رہے ہیں جس کے بعد ہی اندازہ ہو گا سندھ کی سیاست کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا ؟۔نجی ٹی وی نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی پر اگر دباؤ اس حد تک بڑھ گیا کہ وزیر اعلیٰ کو ہٹانا ناگزیر ہو جائے تو پھر پارٹی کے سب سے مضبوط امیدوار سید ناصر حسین شاہ ہی ہوں گے ۔