اسلام آباد (سچ نیوز)پاکستان کو پانی کی قلت کا سامنا ہے اور بجلی بھی وافر مقدار میں موجود نہیں ہے جس سے پاکستانی دوہری مشکلات کا شکار ہیں ،حکومت کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس پانی کا ذخیرہ صرف 30دن تک کا ہے جبکہ بھارت کے پاس ہم سے کئی گنا زیادہ پانی کا ذخیرہ ہے ،دوسری جانب بجلی کا شارٹ فال بھی چار سے پانچ ہزار میگا واٹ ہے ۔قوم کو اس دوہری پریشانی سے نکالنے کے لیے چیف جسٹس نے دیا مر بھاشا ڈیم کی ضرورت پر زور دیا اور پھر اس کے لیے فنڈ قائم کردیا ،چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے اعلان کے بعد وزیراعظم عمران خان نے بھی ڈیم فنڈ کا اعلان کردیا اور تمام پاکستانیوں کو اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ہدایت کی ۔ان اعلانات کے بعد پاکستانی اور بیرون ملک پاکستانی ڈیم فنڈ کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں اس کام کے لیے پاکستان کے متعدد اداروں کی جانب سے بھی اپنا حصہ ڈالا جا رہا ہے ،ہر طبقے سے تعلق رکھنے والا پاکستانی ڈیم فنڈ میں حصہ ڈال رہا ہے ،گزشتہ دنوں آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے بھی چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کر کے پاک فوج کی جانب سے ڈیم فنڈ کے لیے 1ارب 59لاکھ 19ہزار روپے کا چیک پیش کیا ۔
6جولائی 2018سے قائم چیف جسٹس کے ڈیم فنڈ میں 13ستمبر 2018تک تین ارب پندرہ کروڑ بہتر لاکھ سینتالیس ہزار سات سو ستائیس روپے اکٹھے ہو گئے ہیں ۔واضح رہے کہ اس رقم میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے دیا جانے والا چیک بھی شامل ہے جو پاک فوج کے افسران اور جوانوں کی تنخواہوں پر مشتمل ہے ۔