ولنگٹن( سچ نیوز ) نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ارڈرن پوری دنیا میں بے حد مقبول ہیں لیکن اپنے ہی ملک میں ان کی ساکھ بری طرح متاثر ہو چکی ہے اور امکان ہے کہ پہلی ٹرم کے بعد انہیں وزارت عظمیٰ سے ہاتھ دھونے پڑ سکتے ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق وزیراعظم جیسنڈا کی نیوزی لینڈ میں ساکھ متاثر ہونے کی وجہ کئی طرح کے سکینڈل ہیں جن میں ان کے ڈپٹی وزیراعظم ونسٹن پیٹرز ملوث ہیں اور ان کی سکروٹنی کی جا رہی ہے۔حال ہی میں ایک نیا ’ڈونیشنز سکینڈل‘ منظرعام پر آیا ہے اور اس میں بھی ڈپٹی وزیراعظم کا نام آ رہا ہے۔ وزیراعظم جیسنڈا نے کبھی اپنے اس اتحادی پارٹنر پر تنقید نہیں کی اور نہ ہی ان کے سکینڈلز میں ملوث ہونے پر کوئی سوال اٹھایا ہے، جس کی وجہ سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ حالیہ پول ریزلٹس میں یہ بات واضح ہو کر سامنے آئی ہے کہ پہلی ٹرم کے بعد وزیراعظم جیسنڈا کے وزارت عظمیٰ سے محروم ہونے کے واضح امکانات ہیں۔ ایک انٹرویو کے دوران وزیراعظم جیسنڈا سے جب ان کے اتحادیوں کے سکینڈلز میں ملوث ہونے کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ”میں لیبرپارٹی کی لیڈر ہوں اور میں دوسروں کے کاموں کی نہ تو وضاحت کر سکتی ہوں اور نہ ہی دفاع۔ میں بیک وقت حکومت اور تین سیاسی جماعتیں نہیں چلا سکتی۔ میری ترجیح حکومت چلانا ہے، چنانچہ میں دوسرے معاملات میں نہیں پڑنا چاہتی۔“