اسلام آباد (سچ نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نیب پر برس پڑے، نیب کے اعلامیہ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ادارہ اہلیت کے سنجیدہ بحران کا شکار ہے،فضول بیانات کے بجائے کام پرتوجہ دے،ضمانت دینا نیب کا اختیار نہیں تو مداخلت کیسے ہوئی؟نیب پیچیدہ مقدمے کہاں سے حل کرے گا۔تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹویٹ میں نیب کے اعلامیہ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فضول بیانات کے بجائے کام پرتوجہ دے،ضمانت دینا نیب کا اختیار نہیں تو مداخلت کیسے ہوئی؟ نیب پیچیدہ مقدمے کہاں سے حل کرے گا؟۔یاد رہے کہ اس سے قبل فواد چوہدری نے کہا تھا کہ علیم خان کا مقدمہ کم سنگین ہے، اگر اربوں روپے کھانے والے ملزموں کو اتنی آسانی سے ضمانت مل سکتی ہے تو ایک کاروباری آدمی کو جس پر سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کا کوئی الزام نہیں ضمانت دی جانی چاہیے۔وفاقی وزیر اطلاعات کے ان ٹویٹس کے بعد قومی احتساب بیورو کی جانب سے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کے نیب سے متعلق ماضی اور حالیہ بیانات کاجائزہ لیا جائے گا، یہ جائزہ بھی لیا جائے گا کہ فواد چوہدری کے بیانات نیب پر اثرانداز کی کوشش تو نہیں؟۔اعلامیہ کے مطابق بیانات کے جائزے کے بعد ضرورت پڑی تو کارروائی کی جاسکتی ہے، نیب انسداد بدعنوانی اور ملک سے لوٹے گئے پیسوں کی واپسی کا ادارہ ہے۔اس سے پہلےکھیوڑہ میں دوستی سپورٹس فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئےفواد چوہدری نے الزام عائد کیا کہ ایک پاپڑ والے نے دبئی سے حمزہ شہباز کے اکاؤنٹ میں 15 لاکھ ڈالرز منتقل کیے،شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے کارنامے سامنے آ رہے ہیں، حمزہ شہباز نے پنڈ دادن خان کے پاپڑ والے کا شناختی کارڈ استعمال کیا، اس پاپڑ والے نے حمزہ شہباز کے اکاؤنٹ میں دبئی سے ڈیڑھ ملین ڈالرز بھیجے۔پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی پیپلز پارٹی آج اندرون سندھ کی ایک چھوٹی سی پارٹی بن کر رہ گئی ہے,بلاول اپنے کاروان میں اپنے والد آصف زرداری کی تصاویر استعمال نہیں کرتے، زرداری صاحب کبھی بے نظیر اور کبھی ذوالفقار بھٹو کی سالگرہ اور برسی مناتے ہیں،کبھی حاکم علی زرداری کو بھی یاد کر لیا کریں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں نہ جمہوریت خطرے میں ہے اور نہ ہی اسلام خطرے میں ہے، خطرے میں ڈاکو ہیں، کچھ جیل میں ہیں اور کچھ جیل سے باہر ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جیل میں موجود ڈاکو کی باہر آنے کی کوشش ہے، جو باہر ہیں وہ بچنے کی کوشش کر رہے ہیں،پاکستان کے ملزمان کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، پاکستان کو انشااللہ روشن مستقبل دیں گے۔
سارا دن حلقےمیں مصروف رہا یہ شاہکار نظر سےاوجھل رہا، اس رویہ سے اندازہ ہوتا ہے کہ نیب Capacity کے کس قدر سنجیدہ بحران کا شکار ہے، انھیں یہ بھی نہیں معلوم کہ ضمانت دینا ان کے اختیار نہیں تو مداخلت کیسے ہوئ؟ یہ پیچیدہ مقدمے کہاں سے حل کریں گے، فضول بیانات کی بجائے کام پر توجہ دیں pic.twitter.com/zRtAwk30Un
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 13, 2019