نئی دہلی(سچ نیوز) بھارت میں ایک نوجوان لڑکی کی جون کے مہینے میں موت ہو گئی لیکن اس کے باوجود اس کا سوشل میڈیا اکاﺅنٹ مسلسل اپ ڈیٹ ہوتا رہا۔پولیس نے جب اس معاملے کی تفتیش کی تو لڑکی کے قتل کی واردات کا پردہ چاک ہو گیا۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق دراصل راکھی سری واستو نامی اس لڑکی کو اس کے سابق شوہر ڈاکٹر دھرمیندر پرتاب سنگھ نے اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ مل کر قتل کر دیا تھا اور پھر پولیس کو دھوکہ دینے کے لیے اس کے فون کے ذریعے اس کا سوشل میڈیا اکاﺅنٹ اپ ڈیٹ کرتا رہا تاکہ لوگ اسے زندہ سمجھیں۔رپورٹ کے مطابق راکھی اور دھرمیندر کی ملاقات 2006ءمیں ہوئی اور دونوں کو ایک دوسرے سے محبت ہو گئی۔ ڈاکٹر دھرمیندر راکھی کواترپردیش کے شہر گورکھ پور میں ایک گھر تحفے میں دیا اور دونوں کی ملاقاتیں ہوتی رہیں۔ دھرمیندر پہلے سے شادی شدہ تھا اوراس نے 2011ءمیں راکھی سے بھی شادی کر لی تاہم دو سال بعداس کی پہلی بیوی اوشا سنگھ کو اس کی خفیہ شادی کا علم ہو گیا اوراس نے زبردستی ان کی طلاق کروا دی۔ اس کے بعد راکھی نے منیش نامی شخص سے شادی کر لی۔ جون میں منیش اور راکھی نیپال گئے۔ کچھ دن اکٹھے رہنے کے بعد منیش واپس آ گیا اور راکھی وہیں رہی۔ڈاکٹر دھرمیندر اور اس کے ساتھی پرمود کمار سنگھ اور دیشدیپک نشاد بھی نیپال میں موجود تھے۔ وہ راکھی سے ملے اور اسے ایک مشروب میں نشہ آور دوا دے کر وہاں ایک پہاڑی سے نیچے دھکا دے دیا۔ راکھی کے بھائی نے اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروا رکھی تھی جس پر منیش کو گرفتار کیا گیا لیکن وہ بے گناہ ثابت ہوا۔ جب پولیس نے راکھی کے متحرک سوشل میڈیا اکاﺅنٹ کو دیکھتے ہوئے اس کے فون کی لوکیشن ٹریس کی تو اس کی آخری لوکیشن گوہاٹی شہر کی آئی۔ اس معاملے پر تحقیقات کرتے ہوئے پولیس آفیسرز بالآخر ڈاکٹر دھرمیندر تک پہنچ گئے، جس نے دوران تفتیش قتل کا اعتراف کر لیا۔ اس نے بتایا کہ راکھی اسے بلیک میل کر کے رقم کا تقاضا کرتی رہتی تھی جس پر تنگ آ کر اسے قتل کیا۔