نئی دہلی( سچ نیوز ) دو سال کی محبت اور رازونیاز کی ملاقاتیں، مگر شادی 12گھنٹے ہی چل سکی۔ بھارت سے ایک نوجوان جوڑے کی محبت کی ایسی کہانی سامنے آئی ہے کہ سن کر یقین کرنا مشکل ہو جائے۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق یہ بات بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے ضلع ہمیر پور میں واقع قصبے موداہا کی ہے جہاں ایک لڑکی کو سندیپ نامی لڑکے کے ساتھ محبت ہو گئی اور دونوں دو سال ’ڈیٹنگ‘ کرتے رہے۔ گزشتہ دنوں لڑکی کے گھروالوں اس کے سندیپ کے ساتھ معاشقے کا علم ہو گیا۔ انہوں نے دباﺅ ڈالا کہ وہ سندیپ پر جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کروائے۔لڑکی نے گھروالوں کے دباﺅ پر مقدمہ درج کروا دیا، پولیس نے سندیپ کو گرفتار کر لیا لیکن چند گھنٹے بعد ہی لڑکی پولیس سٹیشن گئی اور اپنی درخواست واپس لے کر سندیپ کو رہا کروا دیا۔ اس پر لڑکی کے گھر والے غصے میں آئے اور اسے گھر سے نکال دیا۔ لڑکی سندیپ کے گھر چلی گئی اور اس کے گھروالوں کو رضامند کر لیا کہ وہ اسے اپنی بہو بنا لیں۔ سندیپ کے گھر والوں نے مندر لیجا کر ان دونوں کے پھیرے کروا دیئے اور دونوں میاں بیوی بن گئے لیکن شادی کے 12گھنٹے بعد ہی لڑکی کے دماغ نے پھر پلٹا کھایا اور اس نے سندیپ سے طلاق کا مطالبہ کر دیا۔ سندیپ بھی رضامند ہو گیا اور دونوں نے کوتوالی جا کر طلاق کے کاغذات پر دستخط کر دیئے۔ سندیپ کا کہنا تھا کہ ”میں تنگ آ گیا تھا اس لڑکی سے۔ وہ کسی ایک بات پر ٹکتی ہی نہیں تھی۔ میں آج یہ ہی نہیں سمجھ پایا کہ آخر وہ چاہتی کیا ہے۔ ہر چند گھنٹے بعد وہ بدل جاتی تھی۔ میں اس سے محبت کرتا تھا لیکن اس کے ساتھ طلاق ہونے پر میں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔“رپورٹ کے مطابق طلاق ہونے کے بعد پولیس والوں نے لڑکی کے گھروالوں کو بلایا اور لڑکی کو ان کے ساتھ روانہ کر دیا۔