نئی دہلی(سچ نیوز) پاک فوج کی طرف سے بھارتی جارحیت کا خم ٹھوک کر جواب ملنے کے بعد جہاں بھارتیوں کی بدلہ بدلہ کی رٹ دم توڑ چکی ہے ، وہیں مودی سرکار اور بھارتی میڈیا کے پراپیگنڈے کے باعث بھارتی عوام کے اشتعال سے سہمی اور دبکی بیٹھی اپوزیشن جماعتوں کو بھی سوال اٹھانے کی ہمت مل گئی ہے اور اپوزیشن جماعت کانگریس نے مودی سرکار سے بالاکوٹ حملے میں ساڑھے تین سو ہلاکتوں کے تصویری ثبوت مانگ لیے ہیں۔انڈیا ٹوڈے کے مطابق کانگریس کے جنرل سیکرٹری ڈگ وجے سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ہم بھارتی فضائیہ کی جانب سے بالاکوٹ میں کیے گئے حملے پر سوال نہیں اٹھاتے لیکن ہم سمجھتے ہیں بھارتی حکومت کو اس کے ثبوت سامنے لانے چاہئیں، جیسا کہ ایبٹ آباد آپریشن کے بعد امریکہ نے ثبوت دیئے تھے۔ ٹیکنالوجی کے اس دور میں حملے کے ثبوت دینا بہت آسان ہے کیونکہ حملے سے پہلے اور بعد کی تصاویر سیٹلائٹ کی مدد سے باآسانی حاصل کی جاسکتی ہیں۔“کانگریس کے دیگر رہنماﺅں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں ڈگ وجے سنگھ نے حالیہ کشیدگی کے تناظر میں وزیر اعظم عمران خان کے امن پسندانہ اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ”پاکستان نے پکڑے گئے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو ہمارے حوالے کیا ہے، ایسا کرکے پاکستان کے وزیر اعظم نے ہمیں اچھے پڑوسی ہونے کی حیثیت سے نئی راہ دکھائی ہے۔“ ایک سوالے کے جواب میں ڈگ وجے سنگھ کا کہنا تھا کہ ”ہم نے دنیا میں مودی سے بڑا جھوٹا شخص نہیں دیکھا۔“اپوزیشن کے ثبوت فراہم کرنے کے مطالبے پر خود مودی سرکار کے وزیرسرندراجیت سنگھ اہلووالیہ نے ہی بھارتی ایئرسٹرائیک میں ہلاکتوں کے دعوے کی قلعی کھول دی۔ اہلووالیہ نے ایک پریس کانفرنس میں اپوزیشن کے مطالبے کے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ”نریندر مودی، امیت شاہ یا بھارتیہ جنتا پارٹی کے کسی ترجمان نے یہ نہیں کہا کہ ایئرسٹرائیک میں 300سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ ہم اس ایئرسٹرائیک میں کوئی ہلاکت چاہتے ہی نہیں تھے بلکہ یہ اس کا مقصد صرف پاکستان کو وارننگ دینا تھا۔“