نئی دہلی(سچ نیوسز)بھارت کی سب سے اپوزیشن جماعت کانگریس نے مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں امر ناتھ یاترا منسوخ کرنے اور سیاحوں کو واپس جانے کی ہدایت پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار کے اس اقدام سے جموں و کشمیر میں دہشت کا ماحول پیدا ہو گیا ہے،بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی کو پارلیمنٹ میں بیان دینا چاہئے کہ اس طرح کے قدم کیوں اٹھائے گئے ہیں؟۔بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد ،ڈاکٹر کرن سنگھ ،سابق وزیرداخلہ پی چدمبرم ، امبیکاسونی اور آنند شرما نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار نے جموں و کشمیر میں دہشت کا ماحول پیدا کر دیا ہے ،مودی سرکار آئین کی دفعہ 370اور 35اے کے تحت جموں کشمیر کے لوگوں کو حاصل آئینی حقوق کو ختم کرنے کی کوشش نہ کرے ،اس طرح کا کوئی بھی قدم خطرناک ثابت ہوگا اور وہاں جاری بحران مزید سنگین ہوجائیگا۔انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے جموں کشمیر میں سیاحوں اور امرناتھ یاتریوں کو واپس آنے کی جو ہدائت دی ہے وہ غیر معمولی ہے ،حکمران جماعت بھارتیہ جنتاپارٹی جموں و کشمیر میں دفعہ 35اے کو ختم کرنے کا ماحول بنارہی ہے تاکہ اسے پورے ملک میں سیاسی فائدہ حاصل ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کی جانب سے امر ناتھ یاترا معطل کرنے اور سیاحوں کو وادی سے واپس لوٹنے کے حکم کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی،اس حکم کے بعد پوری وادی میں خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے،مودی سرکار کو اس حوالے سے فوراً صورتحال واضح کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں پہلے ہی سے بڑی تعداد میں حفاظتی اہلکار تعینات ہونے کے باوجود مزید 30 ہزار سیکیورٹی اہلکار بھیجے گئے ہیں،جس سے خوف اور خدشات کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ڈاکٹر کرن سنگھ کا کہنا تھا کہ مودی سرکار ایسا کیوں کررہی ہے؟ اس کا کوئی سبب سمجھ میں نہیں آرہا،صرف بارودی سرنگوں کے ملنے سے ایسے غیر معمولی اقدام نہیں اٹھائے جاسکتے،مودی سرکار اس حوالے سے کچھ بھی نہیں بتا رہی ہے،کیا کوئی حملہ ہونے والا ہے یا کچھ تبدیلیاں کی جانے والی ہیں؟حکومت کو صورتحال واضح کرنی چاہئے۔دوسری طرف ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی نے بھی امر ناتھ یاترا منسوخ کرنے اور مقبوضہ کشمیر میں25 ہزارفوجی جوانوں کی تعیناتی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ راجیہ سبھا کا سیشن جاری ہے تاہم مودی سرکار نے اپنے اس اقدام کو پارلیمنٹ میں لانے اور اس پر بحث کرنے کی بجائے صرف اعلان کرکے پارلیمانی روایات کی خلاف ورزی کی ہے ،مودی سرکار نے یہ غیر معمولی قدم کیوں اٹھایا ہے ؟اس کے بارے میں اسے بتانا چاہئے کیونکہ شبہ کا اظہار کیا جارہا ہے کہ حکومت آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کے بارے میں کوئی اقدام کرنا چاہتی ہے۔
LIVE: Press Briefing by Ghulam Nabi Azad, @PChidambaram_IN, @drkaran_singh, @AnandSharmaINC and Ambika Soni. https://t.co/o2nfsxvXC6
— Congress Live (@INCIndiaLive) August 3, 2019