نئی دہلی (سچ نیوز ) بھارت میں وزیراعظم نریندرا مودی سرکار کی حکومت نے معیشت کا جنازہ نکال دیا۔ بیروز گاری کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔آئی ایم ایف کیرپورٹ کے مطابق بھارت کی معیشت اس وقت تاریخ کی شدید ترین سست روی کا شکار ہے جس کی بحالی کے لیے وزیراعظم نریندرا مودی کو فوری طور پر ایکشن لینا ہو گا۔
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی سالانہ ریویو رپورٹ کے مطابق بھارت کی جی ڈی پی کی شرح مسلسل نیچے آ رہی ہے، جو کہ کچھ عرصہ قبل تیز ترین رفتار کے ساتھ آگے بڑھ رہی تھی، غیر ملکی سرمایہ کاری بھی رک گئی ہے۔آئی ایم ایف کی ایشیا اینڈ پیسفک کے رہنما رنیل نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ بھارتی معیشت اس وقت سست روی کے درمیان میں ہے، جس کو بہتر کرنے کے لیے فوری طور پر ایکشن لینا ہو گا۔آئی ایم ایف نے انتباہی انداز میں کہا ہے کہ بھارتی حکومت کے پاس موجودہ قرض کی صورتحال اور سود کی ادائیگی کے پیش نظر ترقی کی حمایت میں اخراجات بڑھانے کے لئے محدود جگہ ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اکتوبر میں بھی آئی ایم ایف نے بھارت کی معاشی شرح نمو میں 1 فیصد کمی کی پیشگوئی کی تھی۔ گزشتہ ماہ جاری کی جانے والی رپورٹ کے مطابق بھارتی معیشت کی شرح نمو 6 سال کی کم ترین سطح پر آگئی، جولائی تا ستمبر بھارتی معاشی شرح نمو ساڑھے 4 فیصد رہی۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال جولائی تا ستمبر بھارتی معیشت کی شرح نمو 7 فیصد تھی، رواں سال اپریل سے جون 2019 میں بھارت شرح نمو 5 فیصد تھی۔ اسی طرح بھارت میں بیروزگاری کی شرح بھی 40 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی۔آٹو سیکٹر میں بھی بے انتہا سست روی اور صارفین کی قوت خرید میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔
معاشی ابتری کی وجہ سے لدھیانہ میں سائیکلوں اور آگرہ میں جوتے جیسی صنعتوں سے وابستہ غیر منظم شعبے بڑی تعداد میں بند ہو چکے ہیں۔بھارتی ماہر معاشیات کے مطابق 3 برسوں میں بھارت میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے، ملک میں ملازمین کی تعداد 45 کروڑ تھی جو کم ہو کر 41 کروڑ رہ گئی ہے۔