نئی دہلی(سچ نیوز)ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارت میں اپوزیشن کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کانگریس پر ماؤ باغیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بم دھماکوں اور بندوقوں سے نہیں بلکہ جمہوریت سے ہی ہمارے مسائل کا حل ہو سکتا ہے تاہم حیران کن بات یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کا پیدائشی حق خود ارادیت دینے کی بجائے یہی بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی جمہوریت کی بجائے نہتے کشمیریوں کی نسل کشی کرتے ہوئے بندوقوں کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کرنا چاہتے ہیں۔ بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق انڈین وزیر اعظم نریندرا مودی نے بی جے پی امیدواروں کی حمایت میں نکلنے والی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نکسل ازم کی آڑ لے کر درندہ صفت لوگوں نے جن ہاتھوں میں قلم ہونا چاہیے تھا انہیں بندوق تھما دی،جو لوگ سکول میں آگ لگائے،ہسپتالوں کو نقصان پہنچائے اور ترقی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرے ایسے لوگ درندوں والا ہی کام کررہے ہیں۔انہوں نے بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس پر ماؤ باغیوں کے خلاف کارروائی میں ان کے ساتھ کھڑا ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اے سی والے گھروں اور بڑے بڑے شہروں میں شاندار زندگی بسر کرنے والے لوگ وہاں پر بیٹھے بیٹھے ریموٹ سے قبائلی بچوں کی زندگیاں برباد کر رہے ہیں،حکومت نے جب ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی شروع کی تو کانگریس کے لوگ ان کی حمایت میں کھڑے ہوگئے اور میری حکومت کے خلاف بیانات دینے لگے،یہ لوگ اسمبلیوں میں آ کر ماؤ باغیوں کے خلاف تقریریں کرتے ہیں اور وہاں باغیوں کی حمایت میں کھڑے ہو جاتے ہیں۔