نئی دہلی(سچ نیوز) بھارت میں دو نابینا سکول ٹیچرز نے 15سالہ نابینا طالبہ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یہ انسانیت سوز واقعہ بھارتی ریاست گجرات کے شہر امباجی میں ایک مندر میں نجی ٹرسٹ کی طرف سے بنائے گئے نابینا بچوں کے سکول میں پیش آیا۔ ملزمان میں سے ایک کی عمر 62سال ہے۔ دونوں ملزم مل کر اس کم سن طالبہ کو 4ماہ تک درندگی کا نشانہ بناتے رہے۔ یہ ایک بورڈنگ سکول تھا اور طلبہ و طالبات سکول میں ہی رہتے تھے۔
4ماہ بعد گزشتہ دنوں دیوالی کی چھٹیوں میں لڑکی ضلع پتن میں واقع اپنے گاﺅں پریم نگر گئی اور چھٹیاں ختم ہونے پر اس نے واپس سکول جانے سے انکار کر دیا، جس پر گھر والے متجسس ہوئے کہ وہ کیوں انکار کر رہی ہے۔ انہوں نے لڑکی سے پوچھ گچھ کی لیکن اس نے ماں باپ کو کچھ نہ بتایا۔ پھر لڑکی کی خالہ نے اکیلے میں اس سے بات کی اور لڑکی نے خالہ کو سب کچھ بتا دیا۔
لڑکی کے بتانے پر والدین اسے لے کر پولیس سٹیشن چلے گئے اور رپورٹ درج کروا دی۔ پولیس نے دونوں ٹیچرز 62سالہ چمن ٹھاکر اور 30سالہ جئے انتی ٹھاکر کے خلاف مقدمہ درج کر لیاہے۔ تاہم ملزمان اپنے گھروں سے فرار ہو چکے ہیں اور پولیس انسپکٹر امباجی جے بی اگروت کا کہنا ہے کہ ”ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔“ واضح رہے کہ متاثرہ لڑکی نے 8ویں جماعت تک اپنے گاﺅں کے سکول میں ہی تعلیم پائی اور رواں سال اس سکول میں نویں جماعت میں داخل ہوئی تھی۔