اسلام آباد( سچ نیوز )معروف ڈرامہ سیریل ” عہد وفا “ میںتحصیل تونسہ شریف کی بستی ملوک سے تعلق رکھنے والے ” گلزار “ کا کردار لوگوں کے دلوں میں گھر کر گیا ہے اور اب انہوں نے اداکاری کے میدان میں قدم رکھنے سے متعلق اپنی کاوشوں پر سے پردہ اٹھا دیاہے ۔نجی ٹی وی ” ہم نیوز “ کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ” گلزار “ نے بتایا کہ ان کا اصل نام عدنان صمد خان ہے اور تعلق ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ شریف کی ایک نواحی بستی گاڈھی کے رہنے والے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ یہ دراصل ایک بلوچ قبیلہ ہے، خاندان میں کسی کا دور دور تک اداکاری سے کوئی تعلق نہیں ہے ، اداکاری کی تعلیم نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ سے حاصل کی ۔اپنی ذاتی زندگی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عدنان صمد نے بتایا کہ ہم کل چار بہن بھائی ہیں، ہم تینوں بھائی بڑے ہیں اور بہن سب سے چھوٹی ہے، بھائی زمینداری سے منسلک ہیں، اداکاری صرف میرا انتخاب تھا۔
ان کا کہناتھا کہ وہ طارق بن زیاد کی طرح سب کشتیاں جلا کر اداکاری میں آئے ہیں،انہوں نے بتایا کہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات پاس کرنے کے بعد والد کو کہا کہ میں نے اداکاری کرنی ہے، شروع میں تو انہوں نے منع کیا مگر جب دیکھا کہ میں بضد ہوں تو انہیں ہار ماننا پڑی۔میزبان نے عدنان صمد سے سوال کیا کہ انہیں عہد وفا میں گلزار کا کردار کس طرح ملا جس پر انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈرامے کیلئے ایک سرائیکی اداکار چاہیے تھا اور بس میں بس صحیح موقع پر صحیح جگہ پہنچ گیا ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈرامہ کی شوٹنگ کے دوران احد رضا میر نے میری بہت مدد کی، ہدایتکار سیف حسن نے بھی بہت اچھے طریقے سے سب سمجھایا۔شوٹنگ کے دوران پیش آئے سب سے یادگار واقعہ کے متعلق انہوں نے بتایا کہ پیرا گلائیڈنگ کا ایک سین کرنا تھا۔ میں نے کہا کہ میں اس کی عکس بندی نہیں کرا سکتا کیونکہ میں مرنا نہیں چاہتا، مجھ سے زبردستی سین کرانے کی کوشش کی تو میں شوٹنگ چھوڑ کر گھر چلا جاوں گا، بعد میں پتا چلا کہ وہ لوگ مذاق کر رہے تھے۔
’گلزار‘ نے بتایا کہ طبیعتاً بہت سست انسان ہوں مگر بڑھنے کا بہت شوقین بھی، ایک بار 16 گھنٹے سویا رہا، بھائی نے جگا کر چیک کیا کہ زندہ بھی ہے یا اگلے جہان چلا گیا۔عدنان صمد نے کہا کہ اب لوگ پہچانتے ہیں، ساتھ تصویریں کھنچواتے ہیں تو بہت اچھا لگتا ہے۔