اسلام آباد(سچ نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر اور پیپلز پارٹی کی خاتون کارکن پر ایف آئی آر کے اندراج کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی چوک پر 126دن دھرنا دینے، سرکاری عمارتوں اور پولیس پر حملے کرنے والوں کو سیاسی کارکن برداشت نہیں ہورہے،عمران صاحب جب قومی اداروں پر عدم اعتماد کریں گے اور دوستوں کو نوازیں گے تو نتیجہ رات والا نکلے گا ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم کے قوم سے خطاب کے سینسر ہونے پر کہا کہ عمران صاحب اللہ کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے، بغض اور جھوٹ پر مبنی بیان کے ساتھ وہی ہوتا ہے جو رات کو ہوا،عمران صاحب اس دوست کا نام بتائیں جس نے وزیراعظم کے باوقار منصب کو پوری دنیا میں مذاق بنادیا جتنے لائیو، ریکارڈڈ یا ایڈیٹڈ جھوٹے بیان دیں، آئی ایم ایف کا عوام دشمن بجٹ واپس لینا پڑے گا عمران صاحب ! نے جیسے بے ربط خطاب کیا، معیشت اور ملک کے ساتھ بھی یہی کررہے ہیں۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران صاحب جب قومی اداروں پر عدم اعتماد کریں گے اور دوستوں کو نوازیں گے تو نتیجہ رات والا نکلے گا،سلیکٹڈ ہی سہی لیکن وزیراعظم کے قوم سے بے ربط اور ’سینسرڈ‘ خطاب نے پاکستان کی جگ ہنسائی کرائی، قوم سے خطاب میں ان کی آواز باربار بند کرنے کے ذمہ دار اُن کے قریبی دوست نکلے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ایک دوست کے چینل کے ذریعے چئیرمین نیب کے بارے میں ٹیپ چلائی گئی تھی،اب ایک دوست کے ذریعے جعلی وزیراعظم کا خطاب سینسر کرایا گیا،وزیراعظم کے خطاب کی ریکارڈنگ اور ایڈیٹنگ نجی کمپنی سے ہوئی تو ملبہ غریب سرکاری ملازمین پر کیوں پھینکا جارہا ہے؟سسٹم سے ہم آہنگ نہ ہونے والے کیمروں سے ریکارڈنگ ہوئی تو سرکاری عملے کا کیا قصور ہے؟ایڈیٹنگ کی بناءپر قوم سے خطاب میں تاخیر کا ملبہ پی ٹی وی ملازمین کے سرتھونپنا قابل مذمت ہے، تکنیکی خرابی کی ذمہ داری وزیراعظم کے دوست کے بجائے سرکاری ملازمین پر ڈالنا افسوسناک ہے ۔انہوں نے کہا کہ معاون خصوصی اطلاعات سمیت وزیراعظم کی میڈیا ٹیم بھی سسٹم کے بارے میں ناواقف نکلی،عمران صاحب نے ضد کرکے بے ربط خطاب نشر کروایا جو اختیارات کا ناجائز استعمال ہے، اس ضد، تکبر اور انا پرستی کی وجہ سے ملک اور قوم کا مذاق بن چکا ہے۔مریم اورنگزیب نے سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر اور پی پی پی کی خاتون کارکن پر ایف آئی آر کے اندراج کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ڈی چوک پر 126دن دھرنا دینے، سرکاری عمارتوں اور پولیس پر حملے کرنے والوں کو سیاسی کارکن برداشت نہیں ہورہے۔