نئی دہلی (سچ نیوز) کیرالہ میں 100سال پرانی مسجد میں ہندو جوڑے کی انوکھی شادی کا انعقاد کیا گیا۔وزیراعلیٰ کیرالہ کے مطابق یہ یکجہتی کی مثال ہے جبکہ مسلم جماعت کمیٹی کے سیکرٹری کا کہنا ہے کہ ہندو جوڑے کو تحفے کے طور پر سونا اور 2لاکھ روپے دیئے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق، کیرالہ کی ایک 100 سال پرانی مسجد میں مذہبی ہم آہنگی کا ایک یادگار واقعہ پیش آیا ہے، جہاں مسجد کے ذمہ داروں نے ہندو دلہا ، دلہن کو ہندو رسومات کے مطابق شادی کی اجازت دی۔دلہن کا تعلق انتہائی غریب گھرانے سے تھا اسی لیے جذبہ خیر سگالی کے طور پر ایسا کیا گیا۔ساراتھ ساسی اور انجو اشوک کمار کی شادی ہندو مذہب کے مطابق ہوئی۔
کیرالہ کے وزیراعلیٰ پنارائے وجیان نے اس حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیرالہ میں یکجہتی کی مثال ہے۔شیراوالی مسلم جماعت کمیٹی کے سیکرٹری نجم الدین الوموتل کا کہنا تھا کہ انجو وہ پہلی خاتون ہیں جو 100 برس پرانی مسجد میں داخل ہوئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جماعت نے انجو کو سونا ، دولاکھ روپے نقد ، گھریلو استعمال کی چیزیں ٹی وی ، فرج وغیرہ شادی کے تحفے کے طور پر بھی دیئے۔