اسلام آباد(سچ نیوز)دفاع پاکستان کونسل اور جمعیت علمائے اسلام (س)کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ بھارت کی چال میں آکر ہم نے اپنی مغربی سرحد کو بھی غیر محفوظ بنادیا،بھارتی جارحیت کیخلاف پوری قوم کو بھرپور یکجہتی کے ساتھ جواب دینا چاہیئے،ہمیں جہاد اور دہشت گردی میں فرق کرنا ہے کیونکہ مسئلہ کشمیر جہاد کے بغیر حل نہیں ہوسکتا،وزیر اعظم لاپتہ افراد کو بازیاب کروائیں،عمران خان مدارس کو چھوڑ کر یونیورسٹی کے سٹوڈنٹ کی فکر کریں،جو بے روزگار پھر رہے ہیں، بین الاقوامی طاقتیں جہاد افغانستان کے خلاف سازشیں کررہی ہیں،جہاد کو مشکوک بنانے کے لیے دینی طبقوں کو بھی استعمال کیا جارہا ہے۔اسلام آباد میں دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ بھارت ہمیں دھمکیاں دے رہا ہے لیکن اگر ہمارے حکمران اینٹ کا جواب پتھر سے دیتے تو بھارت کو دھمکیاں دینے کی جرات نہ ہوتی،اب بھارتی جارحیت کیخلاف پوری قوم کو بھرپور یکجہتی کے ساتھ جواب دینا چاہیئے، نئی حکومت ہماری باتوں کو خیرخواہی سمجھے،ہم چاہتے ہیں نئی حکومت دبنے والی مصلحت سے باز رہے، حکومت کو بھارت کے ساتھ ڈٹ کر جواب دینا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کو ماضی کی غلط پالیسوں کو ترک کرکے چلانا ہوگا،سابقہ حکومتوں نے جہاد کو دبانے کے لیے مساجد و مدارس کو نشانہ بنا کر دھشتگردی کی بدترین مثال قائم کی ،پہلے ہماری مغربی سرحد محفوظ تھی،بھارت کی چال سے ہماری مشرق کی طرح مغرب کی سرحد بھی غیر محفوظ ہوگئی اور ہم نے مغربی سرحد والوں کو بھی دشمن بنالیا ہے۔مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ کشمیر ہماری زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، کشمیر میں ظلم جاری ہے اور ہم بیانات سے آگے نہیں بڑھتے،ہمیں دنیا سے منوانا چاہیئے تھے کہ جہاد اور دہشتگردی میں کیا فرق ہے؟ مجھے دہشتگرد کہ لو یا پھانسی پر چڑھا دو، مگر کہتا رہوں گا کہ کشمیر جہاد کے بغیر آزاد نہیں ہوگا،سابقہ حکومت نے کلبھوشن کے مسئلے کو دبایا، اگر ہم اس مسئلے کو نہ دباتے تو بھارتی آرمی چیف کی یہ ہمت نہ ہوتی کہ وہ پاکستان کو دھمکیاں دیتا پھرتا ۔انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے مساجد اور مدارس کو نشانہ بنایا، علماء کو فورتھ شیڈول میں ڈالا گیا،وزیر اعظم عمران خان کو ان غلط پالیسیوں کو ختم کرنا چاہیئے،سابق حکمران اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پورے خاندان سمیت مکافات عمل کا شکار ہورہے ہیں،ممتاز قادری کو پھانسی کے بعد نواز شریف ایک رات بھی سکون کی نیند سو نہیں سکا، اللہ نئے وزیر اعظم کو توفیق دے کہ وہ ماضی کی غلط پالیسوں کو ترک کرے۔مولانا سمیع الحق نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ قومی امنگوں کے مطابق موقف پیش کیا ،وزیر خارجہ کی تقریر سے پاکستانی عوام کا اصل مؤقف دنیا کے سامنے آیا ہے،وزیر خارجہ نے گستاخاکانہ خاکوں کے بارے میں اقوام متحدہ میں جو بات کی وہ بہت خوش آئند ہے،گستاخانہ خاکوں کا مسئلہ وزیر اعظم عمران خان کو مستقل طور پر حل کروانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہعمران خان مدارس کو چھوڑ کر یونیورسٹی کے سٹوڈنٹ کی فکر کریں جو بے روزگار پھر رہے ہیں،مدارس کا نصاب مکمل اور جامع ہے، جدید علوم بھی اس نصاب میں شامل ہیں،وزیر اعظمعمران خان صاحب مدارس کی رجسٹریشن نان ایشو ہے، اصل مسائل پر توجہ دیں۔انہوں نے کہا کہ ختم نبوتﷺ کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں اس حوالے سے قانون سازی ہونی چاہیئے،ختم نبوتﷺ پر ڈاکہ مارنے والوں کے چہرے منظر عام پر لانے چاہئیں، راجہ ظفر الحق کی رپورٹ آچکی ہے مگر اس کو دبا دیا گیا۔مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ دفاع پاکستان کونسل موجودہ الیکشن میں فریق نہیں بنی، آج کی کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی، جب بھی قومی و ملی ایشو پر دعوت دی سب نے میری حوصلہ افزائی کی، دفاع پاکستان کونسل نے 10 سال سے قومی و ملی مسائل میں قوم کو یکجا کیا ہے ،ہم نے نیٹو سپلائی کیخلاف بھرپور مہم چلائی جس کے اچھے نتائج سامنے آئے،کچھ عرصہ کے لیے ہماری سرگرمیوں میں کمی آئی تھی تاہم اب نئی حکومت بننے کے بعد دفاع پاکستان کونسل کو دوبارہ فعال کردیا ہے اور یہ پہلے سے زیادہ زور و شور کے ساتھ متحرک ہوگی۔