نئی دہلی (سچ نیوز)بھارتی شہر اترپردیش میں دو ہم جنس پرست خواتین نے اپنے شوہروں سے جبراً علیحد اختیار کرنے کے بعد مقامی مندر میں شادی کرلی جبکہ رجسٹرار نے ہم جنس پرست خواتین کی شادی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ہندوستان ٹائمز کے مطابق 6 سال قبل اپنے شوہروں سے علیحدگی اختیار کرنے والی دونوں 24 اور 26 سالہ خواتین نے شادی کی تاہم رجسٹرار نے شادی کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا، خواتین کی وکیل دیا شنکر تیواری نے بتایا کہ رجسٹرار آر کے پال نے ہم جنس پرستوں کی شادی تسلیم کرنے سے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ حکومت کی جانب سے اس مد میں کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا۔رجسٹرار کا کہنا تھا کہ میں کیسے ہم جنس پرستوں کی شادی کو تسلیم کر سکتا ہوں جبکہ اس مد میں کوئی قانونی شق موجود نہیں اور نہ ہی ہمارے پاس آن لائن پرفارما موجود ہے ۔شادی کرنیوالی ہم جنس پرست خواتین کا کہنا تھا کہ وہ بڑے عرصے سے اکٹھی رہ رہی تھیں،ان کی ملاقات 6 برس قبل کالج میں ہوئی اور جب اہلخانہ کوتعلقات کا علم ہوا توتعلیم جاری نہیں رکھ سکیں اور ان کی شادی کردی گئی جبکہ بعد میں انہوں نے اپنے شوہروں سے طلاق لی اور شادی کے لئے مل کر قانونی جنگ لڑی۔واضح رہے کہ بھارت کی سپریم کورٹ نے 6 ستمبر 2018 کو تاریخی فیصلہ دیتے ہوئے ہم جنس پرستی کو قانونی اجازت دیتے ہوئے جرم سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔