لاہور: (سچ نیوز) پنجاب 56 کمپنیز سکینڈل، حکومت تبدیل ہو گئی لیکن معاملات درست نہ ہوئے، پنجاب کی 56 کمپنیز کو دئیے جانیوالے فنڈز کا پری آڈٹ تاحال شروع نہ ہوا، اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کر دیا۔
پنجاب کی 56 کمپنیوں کو اربوں روپے کے فنڈز غیر قانونی طور پر جاری کرنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ کمپنیز کو فنڈز جاری کرنے سے قبل اے جی آفس کو بتانا ضروری ہے اور وہ متعلقہ فنڈز کا پری آڈٹ کرتے ہیں جس کے بعد کمپنیز کو فنڈز اے جی پنجاب کی جانب سے جاری کئے جانا ضروری ہے لیکن محکمہ خزانہ پنجاب ڈائریکٹ کمپنیز کو فنڈز جاری کر رہا ہے۔
اس پر اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب کی جانب سے تحفظات ظاہر کئے ہیں کہ غیر قانونی طور پر حکومت پنجاب کمپنیز کو فنڈز جاری کر رہا ہے۔ اے جی آفس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کمپنی کو فنڈز جاری ہونے سے قبل پری آڈٹ کا ہونا انتہائی ضروری ہے جو کہ نہیں ہو رہا ہے۔
اے جی آفس کا کہنا تھا کہ اخراجات کی سٹیٹمنٹ بھی اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب کو بھی نہیں بھجواتے ہیں۔ محکمہ خزانہ پنجاب حکام کا کہنا ہے کہ کمپنیوں کو جو فنڈز جاری ہو رہے ہیں، وہ متعلقہ محکموں کے ذریعے دئیے جاتے ہیں اور یہ بات درست ہے کہ اخراجات کی تفصیلات اے جی آفس کو نہیں دی جا رہی ہیں۔